
پاک بھارت کشیدگی، سکردو اور سوات ایئرپورٹس پر جدید میزائلوں سے لیس جنگی طیارے تعینات
سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ اقدام کسی بھی بھارتی جارحیت کےجواب دینے اور ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاک فضائیہ کے اٹل عزم کا واضح اظہار ہے
شیعہ نیوز: پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر سکردو اور سوات ایئرپورٹس پر جدید لڑاکا طیارے تعینات کر دیئے گئے۔ یہ طیارے جدید پی ایل-15 آہنی شکن میزائلوں سے لیس ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ اقدام کسی بھی بھارتی جارحیت کے جواب دینے اور ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاک فضائیہ کے اٹل عزم کا واضح اظہار ہے۔ پاکستان فضائیہ فضائی جنگ کے میدان میں ایک ناقابل تسخیر قوت کے طور پر ابھری ہے، جو جدید ترین ٹیکنالوجی اور کثیر الجہتی صلاحیتوں سے لیس ہے۔ جو ہمیشہ پیشہ ورانہ مہارت اور آپریشنل تیاری کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے میں پیش پیش رہی ہے۔ جے 10 سی اور جے ایف-17 بلاک تھری جیسے جدید لڑاکا طیاروں کی شمولیت، جو PL-15 بی اونڈ ویژول رینج میزائلوں سے مسلح ہیں، نے پاک فضائیہ کی جنگی صلاحیت اور اسٹریٹجک دفاع میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ ان جدید اثاثوں کی بدولت پاکستان کی فضائی حدود ناقابل تسخیر ہے، جو دشمن کو ایک دوٹوک پیغام دے رہی ہیں کہ پاکستان کا فضائی دفاع ناقابل تسخیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار اور ڈی جی آئی ایس پی آر آج شام 7 بجے اہم پریس کانفرنس کرینگے
سیدو سے پسنی تک، پاک فضائیہ اپنی ناقابل تسخیر موجودگی کو برقرار رکھتے ہوئے ہر وقت کی نگرانی اور فوری ردعمل کی صلاحیتوں کو یقینی بنا رہی ہے۔ متحرک قیادت کے تحت، پاک فضائیہ نے ایک انقلابی جدید کاری مہم کا آغاز کیا ہے جس میں اگلی نسل کی ٹیکنالوجیز کو کثیر جہتی شعبوں میں برق رفتاری سے شامل کیا جا رہا ہے۔ پاک فضائیہ نے جدید فضائی پلیٹ فارمز، ہائی ٹو میڈیم آلٹیٹیوڈ ایئر ڈیفنس سسٹمز (HIMADS)، بغیر پائلٹ لڑاکا فضائی گاڑیاں (UCAVs)، خلا، سائبر اور الیکٹرانک وار فیئر کی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت پر مبنی نظاموں کو بھی آپریشنل کر کے ناقابل مثال رفتار سے اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔ پاکستان فضائیہ ایک بار پھر قوم کی خودمختاری کے تحفظ، جارحیت کی روک تھام اور طاقت کے ذریعے امن برقرار رکھنے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ بہادری، جدت اور پختہ عزم کے ساتھ، پاک فضائیہ ہر چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار کھڑی ہے تاکہ پاکستان کی فضائی حدود محفوظ رہیں۔