مشرق وسطی

صیہونی جرائم پر فلسطینیوں کی جوابی کارروائی، تین صیہونی فوجی زخمی

شیعہ نیوز: غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے بدھ کی رات غرب اردن کے شمال میں واقع نابلس شہر پر دھاوا بول دیا جس میں کم سے کم اٹھائیس فلسطینی زخمی ہو گئے۔

صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں فلسطینی مجاہدین نے صیہونی آبادی کے ایک علاقے میں صیہونی فوجیوں کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا اور صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کی جس میں تین صیہونی فوجیوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔

فلسطینی جانبازوں نے صیہونی حکومت کے ایک ڈرون طیارے کو بھی جو نیچی پرواز کر کے تصویریں بنا رہا تھا، تباہ کر دیا۔

فلسطین کے بعض مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے نابلس میں عمان روڈ اور حضرت یوسف کے مقبرے میں اپنے اسنائپروں کو تعینات کر دیا ہے۔

ان ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج نے شہر نابلس کے جنوبی مضافاتی علاقے کفرقلیل میں اپنی امدادی فوج بھی روانہ کردی ہے۔

دریں اثنا فلسطین کی تحریک مزاحمت میں شامل مجاہد گروہ سرایا القدس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونیوں کے خلاف ہتھیار اٹھ چکے ہیں اور مسلح جدوجہد تمام فلسطینی گروہوں میں اتحاد کا باعث بنتی جا رہی ہے۔

حالیہ دنوں میں مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری رہا ہے۔
فلسطینی علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے بعد فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مختلف گروہوں نے تاکید کی ہے کہ تحریک مزاحمت کی جانب سے صیہونی حکومت کی جارحیت کا براہ راست جواب دیا جائے گا اور جوابی اقدام کرنے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔
چنانچہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحانہ کارروائیوں کے باوجود فلسطینیوں کی بڑھتی ہوئی استقامت سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ آئندہ دنوں میں فلسطینیوں اور غاصب صیہونی فوجیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ مزید تیز ہو جائے گا۔
اس سے قبل تک مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقوں اورغزہ میں فلسطینیوں کی استقامت کا سامنا کر رہے تھے مگر اب غرب اردن کے مختلف علاقوں میں صیہونیت مخالف کارروائیاں تیز ہوگئی ہیں اور فلسطینیوں نے غاصب صیہونیوں کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہیں جس کی بنا پر صیہونی حکام کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں اور وہ سخت تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے اپنے دورہ الجزائر میں نیتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ کا مقابلہ کرنے کے لئے فلسطینیوں کی عوامی تحریک کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اسماعیل ہنیہ امن کانفرنس میں شرکت کے لئے الجزائر پہنچے ہیں۔

انھوں نے الجزیرہ میں الجزائر کے پارلیمانی سربراہ صالح قوجیل سے گفتگو میں کہا ہے کہ تحریک حماس الجزائر معاہدے کا نفاذ چاہتی ہے۔ فلسطینی گروہوں نے تیرہ اکتوبر دو ہزار بائیس کے الجزائر بیان میں امن و صلح اور فلسطینی گروہوں کے اختلافات ختم کئے جانے کی بات کہی ہے۔

اس ملاقات میں قوجیل نے بھی کہا ہے کہ فلسطین اور فلسطینیوں کی حمایت ، حکومت الجزائر کی پالیسیوں میں خاص اہمیت رکھتی ہے۔

الجزائر کے پارلیمانی سربراہ صالح قوجیل نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی مرکزیت میں ایک آزاد فلسطینی مملکت کی تشکیل تک الجزائر کے فلسطین موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button