پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ظلم و جبر کا سلسلہ جاری، شہید بھی ہم اسیر بھی ہم، پاراچنار سے مزید شیعیان حیدر کرارؑ گرفتار

کرم پولیس کےاس ظالمانہ فعل کی شدید مذمت کرتے ہیں بےگناہ اور جعلی مقدمات میں گرفتاریاں بند ہونے چائیےاور ایم ڈبلیوایم کےتمام گرفتار شدہ رہنماؤں اور تمام اسیران کو فوری رہا کیا جائے ۔

شیعہ نیوز : ریاستی اداروں کا شیعیان حیدر کرارؑ کے ساتھ متعصبانہ رویہ اور سیاسی انتقام تیزی سے جاری ہے ،ضلعی صدر ایم ڈبلیوایم اور تحصیل چیئرمین پاراچنار آغائے مزمل حسین فصیح کے بعد اب ایک اور ضلعی رہنما آغائے شفیق حسین مطہری اور ایک غریب مزدور واجد حسین کو بھی بلاجواز طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

واجد حسین نے اپنے گھر کی کفالت کا بچپن سے ذمہ داری اٹھائی اور اب تک سخت محنت کرکے گھر کے چولے کو آباد کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ،کل وہ جب معمول کے مطابق روزگار کے سلسلے میں جو نہ ہونے کے برابر ہے پاراچنار بازار جا رہے تھے تو ان کو جاتے ہوئے رستے سے گرفتار کر لیا گیا ، اسی طرح اور بھی بہت سےشیعہ افرادکو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آغائےشفیق مطہری کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ جناح اسٹیڈیم کراخیلہ روڈ پارہ چنار سے آمن فٹبال میچ سے واپس گھر جارہے تھے۔ان کا جرم بھی فقط مظلومین پاراچنار کے حق میں آواز بلند کرنا اور پرامن احتجاجی دھرنا دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : آئیے! اس رمضان کو اپنے گناہوں کی بخشش، نیک اعمال میں اضافہ، اور اپنے دلوں کی پاکیزگی کا ذریعہ بنائیں،علامہ راجہ ناصرعباس

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ پاڑہ چنار ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما آغا شفیق حسین مطہری و دیگرکی گرفتاری خلاف قانون اور بلا جواز ہے، انہیں فی الفور رہا کیا جائے، آپ ایک پرامن اور اتحاد و یگانگت کی سوچ کے حامل عالم دین ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور مقامی انتظامیہ، سیکورٹی فورسز پر حملہ آور، ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں اور پرامن محب وطن شہریوں کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا بند کرے۔

آغائے شفیق حسین مطہری ودیگرکی جعلی مقدمہ میں گرفتاری ایک بزدلانہ فعل ہے۔کرم پولیس کےاس ظالمانہ فعل کی شدید مذمت کرتے ہیں بےگناہ اور جعلی مقدمات میں گرفتاریاں بند ہونے چائیےاور ایم ڈبلیوایم کےتمام گرفتار شدہ رہنماؤںاور تمام اسیران کو فوری رہا کیا جائے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button