دنیا

لندن میں شہید رئیسی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے جلسے میں سیکڑوں طرفداروں کی شرکت

شیعہ نیوز: جمعے کو لندن میں شہید صدر اور ان کے ساتھی شہدا کی یاد میں ایک پروگرام منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں اسلامی انقلاب کے طرفداروں نے شرکت کی۔

رپورٹ کے مطابق یہ تعزیتی پروگرام لندن کے الکفیل کلچرل سینٹر میں منعقد ہواجس میں ایران کے ناظم الامور، عراق کے سفیر، لندن اسلامک سینٹر کے سربراہ، علمائے کرام اور لندن میں مقیم اسلامی انقلاب کے طرفداروں نے شرکت کی۔

پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا اس کے بعد اقوام متحدہ میں شہید صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کا وہ کلپ دکھایا گیا جس میں شہید صدر نے ہاتھ میں قرآن کریم اٹھا کراس مقدس آسمانی کتاب اور اس کی آیات کا دفاع کیا تھا۔

عالمی اسلامی اسمبلی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین علی عالمی نے جلسے سے خطاب میں شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی ذاتی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں مخلص، پیرو مکتب اہل بیت، اہل عمل اور بین الاقوامی مسائل سے باخبر شخصیت قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : بدخواہوں کے طعنے شہید صدر کو عوام کی خدمت سے نہیں روک سکے، آیت اللہ خاتمی

انھوں نے شہید صدر کے جنازے میں کروڑوں لوگوں کی شرکت اور پوری دنیا کی جانب سے ان کی شہادت پر غم و اندوہ کی لہر دوڑ جانے کو مختلف طبقات کے لوگوں میں شہید صدر کی مقبولیت کا مظہر قرار دیا۔

عالمی اسلامی اسمبلی کے سبراہ حجت الاسلام والمسلمین علی عالمی نے کہا کہ ایرانی عوام صادق اور محکم ہیں اور جس راستے کا انھوں نے انتخاب کیا ہے اس پر گامزن رہیں گے۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ چار عشروں کے دوران ایرانی عوام نے ثابت کیا ہے کہ وہ اسلامی انقلاب کے ساتھ ہیں۔

اس کے بعد مختلف ذاکرین نے شہید صدر اور ان کے ساتھی شہدا کے ایصال ثواب کے لئے مصائب مظلوم کربلا بیان کئے اور لوگوں نے اشک غم بہائے۔

آج بھی لندن میں شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھی شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کے سامنے اسلامی انقلاب کے طرفداروں کے اجتماع کا پروگرام ہے۔

قابل ذکر ہے کہ صدرآیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے بعد لندن میں مقیم مختلف ملکوں کی سفیروں، سینیئر سفارتکاروں، دانشوروں اور یہودی علما نے اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے میں جاکر اس سانحے پر تعزیت پیش کی اور تعزیتی رجسٹر پر دستخط کئے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button