مشرق وسطی

عراق میں امن و استحکام علاقے کے امن کے لئے موثرہے:عراقی وزیراعظم

شیعہ نیوز: عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے جمعے کو برسلز میں منعقدہ نیٹو کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عراق میں امن و سیکورٹی کو علاقے کی سیکورٹی کا سبب قرار دیا اور کہا کہ ان کی حکومت نے عراق کو علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات سے دور رکھنے کے لئے متعدد کوششیں کی ہیں ۔مصطفی الکاظمی نے کہا کہ عراق ، اپنے پڑوسیوں پر حملے کے لئے اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت دینے کا سخت مخالف ہے اور ہم عراق کو ایک جانب علاقائی جنگوں کا میدان جنگ بننے اور دوسری طرف بین الاقوامی تنازعات اور جھڑپوں کا میدان بننے سے دور رکھنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

عراقی وزیراعظم نے دہشتگردی کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو دہشتگرد، عراقی شہروں میں مسجدوں ، چرچوں اور اسپتالوں کو تباہ اور بےگناہ لوگوں کو قتل کررہے ہیں وہ وہی دہشتگرد ہیں کہ جنہوں نے دنیا بھر کے شہروں کو نشانہ بنا رکھا ہے ۔

مصطفی الکاظمی نے امریکی سربراہی میں نام نہاد داعش مخالف اتحاد کے فوجیوں کے عراق سے باہر نکلنے کے سلسلے میں کہا کہ ہم نے سیکورٹی کے سلسلے میں جوپیشرفت و کامیابی حاصل کی ہے اس کے نتیجے میں دوہزار بیس میں اس اتحاد کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات ہوئے ہیں اور ان مذاکرات میں عراق سے بیرونی فوجیوں کے انخلاء کے لئے نظام الاوقات اور ٹیکنیکل طریقہ کار طے کرنے میں پیشرفت ہوئی ہے ۔

دوسری جانب عراقی پارلیمنٹ میں بدر دھڑے کے رکن عباس الزاملی نے اس ملک سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے پر زور دیا ہے۔

عباس الزاملی نے کہا کہ امریکی فوجی بین الاقوامی قوانین کی پابند نہیں کرتے ہیں اور حکومت عراق کے ساتھ ان کی کوئی ہماہنگی نہیں ہے ۔عراقی پارلیمنٹ میں بدردھڑے کے رکن نے زور دے کر کہا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی غیرقانونی ہے۔

عباس الزاملی نے کہا کہ عراق سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنےکی ضرورت کے بارے میں ملک کی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والا بل حکومت کو اس پر عمل درآمد کا پابند بناتا ہے اور اس بل پر عمل درآمد کے لئے پارلیمنٹ کا اصرار بھی ہے۔

بدر دھڑے کے رکن نے زور دے کر کہا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے پیش نظر اس ملک کے اندرونی حالات کبھی بھی پرامن نہیں ہوں گے اور حکومت کو چاہئے کہ امریکی فوجیوں کو ملک سے باہر نکالنے کے لئے جلد سے جلد اقدام کرے۔

عراقی عوام اور سیاسی جماعتیں اپنے ملک سے دہشتگرد امریکی فوجیوں کے انخلاء کی خواہاں ہیں اور اس ملک کی پارلیمنٹ نے بھی امریکی فوجیوں کے انخلاء کے سلسلے میں ایک بل منظور کرچکی ہے ۔عراقی گروہوں نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ ملک سے امریکی فوجیوں کو باہر نکالنے کے لئے عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی کو دی جانے والی مہلت ختم ہو چکی ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button