لاہور، لبرٹی چوک میں لاپتہ شیعہ افراد کے لواحقین کا احتجاجی مظاہرہ
شیعہ نیوز:مُلک بھر کی طرح لاہور کے لبرٹی چوک میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیراہتمام شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے, جن پر لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔ لبرٹی چوک میں ہونیوالے احتجاج میں لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بھی شرکت کی اور آرمی چیف، وزیراعظم سے لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ سے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن کے صدر فخر عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ملک کے پُرامن اور محب وطن شہری ہیں، ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔ جبری لاپتہ تنویر حیدر بلوچ کے بھائی نسیم عباس نے کہا کہ اگر میرا بھائی گناہ گار ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، ہمیں بتایا جائے کہ انہیں کیوں گرفتار کیا گیا ہے، اگر ان کا کوئی قصور ہے تو عدالتوں میں کیوں نہیں پیش کیا جاتا۔ ہمارے آبا و اجداد نے اس ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں، آج بانیان پاکستان کی اولادیں انصاف مانگنے کیلئے سڑکوں پر ہیں۔
اس موقع پر دیگر مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ حب الوطنی ہمارے رگ و جاں میں بسی ہوئی ہے، ہمارے اجتماعات میں آج بھی پاکستان سے محبت کا اظہار حب الوطنی سے بھرپور نعروں کے ذریعے کیا جاتا ہے، ریاستی اداروں کا غیر منصفانہ کردار ہمیں ریاست سے جدا نہیں کرسکتا، لاپتہ افراد میں کوئی 6 سال سے لاپتہ ہے تو کوئی دس سال سے لاپتہ ہے، وہ شیعہ نوجوان بھی شامل ہیں، جن کے چھ ماہ کے چھوٹے بچے ہیں، کیا یہ ہے عمران خان کی ریاست مدینہ، جس میں محب وطن افراد کو جبری لاپتہ کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جبری لاپتہ افراد کو فوری رہا نہیں کیا گیا تو پر ملک بھر میں علامتی دھرنوں کو مستقل دھرنوں میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر علامہ غلام شبیر بخاری، علامہ حافظ کاظم رضا نقوی، علامہ اسد عباس نقوی سمیت دیگر علمائے کرام اور مختلف تنظیموں کے قائدین بھی موجود تھے۔