
قاسم الجبارین نے امریکی فوجی کاروان پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
شیعہ نیوز: عراق کے مزاحمتی گروہ قاسم الجبارین نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ان کا نشانہ ھدف پر لگا ہے۔
قاسم الجبارین گروہ نے امریکہ کی جانب سے عراق کے رہائشی علاقوں کو راکٹوں سے نشانہ بنائے جانے کے ناپاک منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم خاموش نہیں بیھٹیں گے اور اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔
واضح رہے کہ عراق کے سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعے کے روزعراق میں تین علاقوں میں امریکی فوجی کارواں کے راستوں میں دھماکے ہوئے۔ یہ دھماکے امریکی فوجی کارواں پر ذی قار، بابل اور قادسیہ صوبوں میں ہوئے۔
عراق میں قابض امریکہ کے باوردی دہشت گردوں کے دسیوں لاجسٹک قافلوں پر گذشتہ چند ماہ کے دوران متعد بارحملے ہو چکے ہیں جن میں تاحال دسیوں فوجی گاڑیاں ساز و سامان سمیت تباہ ہو چکی ہیں۔
دوسری جانب قابض دہشت گرد امریکی فوج نے عوامی حملوں کے باعث بغداد کے شمال میں واقع التاجی سمیت متعدد فوجی اڈے بھی خالی کر دیئے ہے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصے سے عراق میں امریکی فوجی کانوائے اور اس کی فوجی چھاونیوں پر حملے ہو رہے ہیں۔
عراق کے عوام اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی مسلسل مخالفت کرتے آ رہے ہیں۔
اس ملک کی پارلیمنٹ بھی عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا بل منظور کر چکی ہے۔