
انصار اللہ کے خلاف حالیہ امریکی کارروائیوں پر ایک ارب ڈالر لاگت آچکی ہے، سی این این
شیعہ نیوز: امریکی چینل نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے یمن کے خلاف حالیہ ایام میں فوجی کاروائیوں پر ایک ارب ڈالر خرچ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف امریکہ نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران کاروائیوں میں اضافہ کیا ہے۔ امریکی میزائل حملوں میں یمن کی سویلین تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ یمنی فوج نے جوابی کارروائی میں امریکی بحری بیڑے اور دیگر کشتیوں پر میزائل اور ڈرون حملے کئے ہیں جو کئی اعتبار سے امریکہ کے لیے زیادہ نقصان دہ ثابت ہوئے ہیں۔
امریکی نشریاتی چینل سی این این نے انکشاف کیا ہے کہ یمن میں انصاراللہ کے خلاف امریکہ کی حالیہ فوجی کارروائیوں پر محض تین ہفتوں کے اندر تقریبا ایک ارب ڈالر کی لاگت آچکی ہے، باوجود اس کے کہ ان حملوں کے نتائج محدود رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : پاراچنار: امن معاہدے اور امن تیگہ کے باوجود راستے تاحال بند
سی این این نے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ان حملوں میں کروڑوں ڈالر مالیت کے ہتھیار اور میزائل استعمال کیے گئے۔ اگر اخراجات کا سلسلہ اسی طرح جاری رہے تو امریکی فوج کو ممکنہ طور پر یمن میں کارروائی جاری رکھنے کے لیے کانگریس سے اضافی بجٹ کی منظوری لینا پڑسکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ کچھ اہداف کو تباہ کیا گیا ہے تاہم انصار اللہ کی صلاحیت پر خاص فرق نہیں پڑا ہے۔ امریکی حکام نے تسلیم کیا ہے کہ انصاراللہ اب بھی زیر زمین پناہ گاہیں تعمیر کرنے اور اسلحہ محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
سی این این کے مطابق امریکی فوجی حلقوں میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے اسلحے کے ضرورت سے زیادہ استعمال پر تشویش اور ناراضگی پائی جاتی ہے۔ بعض افسران کو خدشہ ہے کہ ایسے اہم ہتھیار جو چین جیسے بڑے حریف کے خلاف درکار ہوسکتے ہیں، وہ یمن میں ضائع کیے جارہے ہیں۔
کچھ افسران کو خدشہ ہے کہ یمن میں جاری جنگ سے بحرالکاہل اور بحرہند میں امریکی تیاری متاثر ہوسکتی ہے۔