پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

حالیہ ترمیمی بل سے اسلامی تاریخ پر تحقیق کے راستے بند ہونگے، علامہ سید ہاشم موسوی

امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ توہین صحابہ ترمیمی بل سے اسلامی تاریخ پر ریسرچ اور تحقیق کے راستے بند ہونگے۔ جو اسلام شناسی کیلئے ایک المیہ ہے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں حال ہی میں سینیٹ سے پاس ہونے والے توہین صحابہ ترمیمی بل پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر علامہ ڈاکٹر محمد موسیٰ حسینی، علامہ مبشر حسین اور دیگر علماء بھی انکے ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا۔ جسکے حصول کی جدوجہد میں تمام مسالک کے لوگ شامل تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ اس ملک میں تمام مسالک کے لوگ آزادانہ طریقے سے اپنے عقائد کے مطابق اپنی زندگی گزارے۔ لیکن ضیاء الحق کے زمانے سے پاکستان میں تنگ نظری، تعصب، فرقہ واریت اور نفرت کی فضاء کو پروان چھڑایا گیا۔ جسکے نتیجے میں گزشتہ پچیس سالوں میں نوے ہزار لوگ قتل ہوئے۔

کوئٹہ میں بھی تقریباً دو ہزار کے قریب مومنین اسی کا نشانہ بنے۔ انہوں نے ناموس صحابہ بل میں ترمیم کے نقائص کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں حکومت کو اختیار تھا کہ ایف آئی آر کاٹے، اب انفرادی سطح پر اختیار فراہم کیا گیا ہے، جس کا غلط استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بل میں توہین کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ اگر اسلامی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کسی کا تذکرہ کیا گیا تو اسے بھی توہین قرار دیا جا سکتا ہے۔ اسکے علاوہ صحابہ کا بھی مفہوم واضح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے باعث اسلامی تاریخ پر ریسرچ اور تحقیق کے راستے بند ہونگے۔ جو اسلام شناسی کیلئے ایک المیہ ہے۔ انہوں نے اہل سنت کے معتبر کتب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کتب میں خدا اور پیغامبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم سے متعلق ایسی باتیں درج ہیں جو توہین کے زمرے میں آتی ہیں۔ یہ تمام خرابیاں اس بل کی وجہ سے آ سکتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button