سعودی اتحاد اپنے حامیوں کے خون کو بھی مباح سمجھتا ہے۔ انصاراللہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے صوبہ ذمار میں جنگی قیدیوں کی جیل پر جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وحشیانہ حملہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ جارح اتحاد یمن کے سبھی شہریوں حتی اپنے اتحادیوں کے خون کو بھی مباح سمجھتا ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سکریٹری جنرل عبدالملک بدر الدین الحوثی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگی قیدیوں پر دشمنوں کا حملہ اس بات کو واضح کردیتا ہے کہ جارح اتحاد اخلاقی اور انسانی لحاظ سے انتہائی پستی کا شکار ہے اور یمن کی جنگ میں بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔
جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اتوار کو یمن کے صوبے ذمار پر سات بار بمباری کی جس میں اس صوبے کی جیل بھی شامل ہے۔
یمن کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ جارح اتحاد کے اس حملے میں اب تک ایک سو اسّی افراد جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔
انصاراللہ کے سربراہ الحوثی نے جنوبی یمن میں جاری لڑائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عدن اور شبوہ کے حالیہ واقعات اور لڑائیوں نے ثابت کردیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد مقامی غداروں کو اپنے مقاصد کے حصول کے لئے کس طرح استعمال کررہا ہے اور غداروں اور ملک کی خود مختاری کاسودا کرنے والوں کو بھی یہ جان لینا چاہئے کہ اب ان کے لئے کہیں کوئی جگہ نہیں ہے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ساڑھے چار سال سے زائد عرصے تک اتحاد میں رہ کر یمن پر اپنے وحشیانہ حملوں کے بعد اب جنوبی یمن پر زیادہ سے زیادہ اپنا کنٹرول حاصل کرنے کے لئے خود ایک دوسرے کے خلاف پراکسی جنگ چھیڑ دی ہے اور جنوبی یمن کے لوگوں کا بے دردی کے ساتھ خون بہا رہے ہیں۔