دنیا

سعودی مظالم پر امریکی بھی بلبلا اُٹھے!

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکی ڈیموکریٹ سینیٹر کرس مرفی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ہم نے سعودی عرب کیساتھ کوئی مشترکہ دفاعی معاہدہ نہیں کر رکھا اور نہ ہی ہمیں ایسا ظاہر کرنیکی کوئی ضرورت ہے۔

کرس مرفی نے کہا کہ سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات اور آئل کمپنی ’’آرامکو‘‘ پر حملہ، سعودی عرب کی طرف سے یمن کی ’’ذمار‘‘ جیل پر ہوائی حملے کے بعد کیا گیا، جس میں 100 سے زائد یمنی شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

یمن کی بحرانی اور ناگفتہ بہ حالت سعودی اقدامات کا نتیجہ ہے۔ امریکی ڈیموکریٹ سینیٹر اور سینیٹ کی فارن ریلیشن کمیٹی کے رکن کرس مرفی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں مزید لکھا کہ میں ان کچھ پیغامات میں کوشش کروں گا کہ یمن میں موجود صورتحال کی عکاسی کر سکوں۔

یمن اور سعودی عرب کے درمیان جھگڑا، سعودی عرب کے وجود میں آنے کے دن، 1932ء سے ہی شروع ہوگیا تھا، جب زمینی سرحد کے ایک تنازعے میں تازہ وجود میں آنیوالی سعودی بادشاہت نے یمن کے ایک سرحدی علاقے پر قبضہ کرکے اسے سعودی عرب کا حصہ بنا دیا۔ تب سے لیکر آج تک سعودی اس کوشش میں رہے ہیں کہ یمن کے تمامتر امور میں اپنا اثرونفوذ پیدا کریں۔

انصار اللہ، یمن کے شمالی شیعہ قبائل کا ایک گروہ ہے، جو اسلام کی منفرد شکل ’’زیدیہ‘‘ پر عمل پیرا ہیں۔

سعودی عرب نے 80 کی دہائی میں انصاراللہ کے علاقوں میں وہابیت کو رواج دینے کیلئے ایک کمپین شروع کی اور زیدیوں کو کمزور کرنے کیلئے انصاراللہ کے علاقوں میں اپنے وہابی باشندوں کو بھیجنا شروع کر دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button