پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

امام خمینی کے نظریات و افکار کا جائزہ” کے عنوان سے سیمینارکا انعقاد

شیعہ نیوز:ا سلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رہ) کی برسی کے موقع پر خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران راولپنڈی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام ایرانی سفیر اور تقریب کے مہمان خصوصی آقا محمد سرخابی نے کہا کہ ایران کا انقلاب تاریخ میں ایک ایسا انقلاب ہے، جو ایک یا دو روز کیلئے نہیں تھا بلکہ یہ ہر گزرتے وقت اور دن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) وہ ہستی تھے، جن کے وجود میں کوئی خوف یا ڈر نہیں تھا۔ ان کی شجاعت اور ان کا صبر اتنا عظیم تھا کہ انہوں نے انہی اوصاف کی وساطت سے انقلاب اسلامی کو کامیابی سے ہمکنار کروایا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی ثقافتی قونصلر آقا احسان خزاعی نے کہا کہ جب امام خمینی (رہ) سے پوچھا گیا کہ آپ ایران کی سامراجی حکومت کے خلاف انقلاب برپا کرنے کیلئے کونسی فوج استعمال کرینگے تو آپ نے فرمایا کہ میری افواج ابھی ماؤں کی آغوش میں ہے اور ابھی ماؤں کا دودھ پی رہے ہے، آپ کی بات سچ ثابت ہوئی اور نئی نسل سامراجی حکومت کے خلاف آہنی لشکر بن کرسامنے آئی اور انقلاب کا سورج طلوع کر دکھایا۔

ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ راولپنڈی آقا فرامرز رحمان زاد نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا امام خمینی (رہ) ایک عارف تھے، لیکن ایسے عارف ہرگز نہیں تھے، جو گوشہ نشینی اختیار کرکے خلوت گاہ سے اسلام، مسلمانوں اور مظلوموں کے مسائل کا تماشا دیکھتے، بلکہ آپ نے شریعت اور حکمت کے دائرے میں رہتے ہوئے ایک فعال اور عملی شخصیت کے طور پر دنیا کے سامنے اپنے آپ کو پیش کیا۔ علامہ عارف واحدی شیعہ علماء کونسل پاکستان کے نائب صدر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی عالمی طاقتوں کی پشت پناہی میں ایران پر حکومت کرنے والے بادشاہ کی حکومت اس شخص نے گرا دی، جو بوریا نشین تھا۔
امام خمینی (رہ) نے غریب اور محکوم عوام کی آواز بن کر جب ان کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی تو سب آپ کے ساتھ نکل آئے اور انقلاب کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مولانا حیدر علوی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعے دنیا کو باور کرایا کہ اس انقلاب کا تعلق نہ مشرق سے ہے، نہ مغرب سے بلکہ یہ اسلامی انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا ایران دنیا میں واحد اسلامی ملک ہے جہاں اسلامی شریعت نافذ ہے۔

منہاج القرآن شعبہ خواتین کی سربراہ رضیہ نوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام خمینی (رہ) نے نہ شرقی نہ غربی کا نعرہ بلند کر دیا، جس کے باعث پوری دنیا کی طاقتوں میں ہلچل مچ گئی اور ان کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی، لیکن امام خمینی (رہ) نے اپنی انتھک کوششوں سے دنیا کی طاقتوں کو شکست دی۔ آٹھ سالہ جنگ میں امام خمینی (رہ) نے نہتے لوگوں کے ساتھ عالمی طاقتوں کا بھرپور مقابلہ کیا۔ رضیہ نوید نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے دنیا پر واضح کر دیا کہ دین اور سیاست ایک دوسرے کا جزو لاینفک ہیں۔ پاکستان میں بھی انقلاب کی سرگوشی سنائی دے رہی ہے۔ ماہر قانون عبدالقیوم راجہ نے کہا کہ مغرب جو جمہوریت کا دعویدار ہے، وہ اسلامی ملکوں میں جمہوریت کے نفاذ کا مخالف ہے۔ مغرب نے ایران میں اسلامی جمہوری نظام کی مخالفت کی۔ امام خمینی (رہ) نے موروثی نظام کے خلاف بھی مخالفت کا علم اٹھایا۔ ایران کے دورے سے پتہ چلا کہ ایران پر چالیس سال سے اقتصادی پابندی کے باوجود وہاں کے عوام خوش ہیں، کیونکہ امام خمینی (رہ) کے انقلاب نے ان کے دل میں اثر پیدا کیا ہے۔ تقریب سے ڈاکٹر آفتاب نقوی، ڈاکٹر مظفر علی کشمیری، بزرگ شاہ الاذہری، انجم خلیق، تطہیر عالم رضوی، رضا علی کاظمی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم
جناب احسان خزاعی ثقافتی قونصلر سفارت اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد کے ’’حضرت امام خمینی کے نظریات و افکار کا جائزہ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کا اردو ترجمہ:
محترم خواتین و حضرات السلام علیکم!

اس محفل میں موجود تمام احباب کو سلام اور آداب۔ ماہ ذیقعدہ کی آمد پر کریمہ اہل بیت ؑ، حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی ولادت اور دھہ کرامت مبارک ہو۔ آج رہبر انقلاب حضرت امام خمینی ؒ کی تینتیسویں برسی ہے اور ہم سب ان کی یاد منانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، تاکہ آپ ؒ کے افکار اور نظریات پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے لئے مشعل راہ قرار دے سکیں۔ امام خمینیؒ دنیا کی وہ تاریخ ساز اور منفرد شخصیت ہیں، جنہوں نے عالم اسلام اور بالخصوص عوامی حقوق کیلئے نہ صرف آواز بلند کی، بلکہ انتہائی عظیم کارنامہ انجام دیا، جو رہتی دنیا تک یادگار رہے گا۔ امام خمینیؒ کی شخصیت اپنی گرانقدر خدمات کی وجہ سے عالم اسلام میں ایک عظیم مقام رکھتی ہے اور اسی وجہ سے عالم اسلام میں ان کی برسی پورے جوش و جذبے سے منائی جاتی ہے۔ یہی وجہ تھی کہ علامہ اقبال نے اپنے فارسی اشعار میں ایرانی نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:
چون چراغ لاله سوزم در خیابان شما
ای جوانان عجم جان من و جان شما
می‌ رسد مردی که زنجیر غلامان بشکند
دیده‌ ام از روزن دیوار زندان شما

حکیم الامت نے اپنے ان اشعار میں یہ پیشین گوئی کی ہے کہ ایران میں ایک بہت بڑا تحول رونما ہونے والا ہے اور یہ واقعہ پورے خطے کو بدل کر رکھ دے گا۔ حضرت امام خمینیؒ کی شخصیت صبر و استقامت کا عملی نمونہ ہے۔ اگر امام خمینیؒ کی شخصیت صبر و استقامت کی حامل نہ ہوتی تو وہ صدام کی طرف سے مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ میں ہرگز نبرد آزما نہ ہوسکتے کہ جس کی حمایت میں دینا کی تمام استکباری طاقتیں برسر پیکار تھیں۔ آپؒ کی شخصیت اس قدر عظیم تھی کہ ہر زمانے میں پہلے سے کہیں بہتر نکھر کر سامنے آئے گی، کیونکہ ہمارے درمیان زمانے کا حجاب حائل ہے اور ہم اپنے ہم عصر لوگوں کو کم ہی پہچانتے ہیں۔ جب امام خمینیؒ سے پوچھا گیا کہ وہ ایران کی سامراجی حکومت کے خلاف انقلاب برپا کرنے کے لیے کون سی فوج استعمال کریں گے؟ تو آپؒ نے کہا کہ میری فوج ابھی ماوں کی آغوش میں ہے اور ابھی ماوں کا دودھ پی رہی ہے۔ امام خمینیؒ کی یہ بات واقعاً سچ ثابت ہوئی اور وہی گود میں پلنے والی فوج سامراجی حکومت کے خلاف آہنی لشکر بن کر سامنے آئی اور انقلاب ایران کا سورج طلوع کر دیکھایا۔جب امامؒ سے پوچھا گیا کہ کیا آپؒ آج تک کبھی کسی سے مرعوب ہوئے ہیں؟ تو آپ ؒ نے فرمایا کہ میں ساری زندگی اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرا۔ لہذا اگر آپ خدا سے ڈرتے ہیں تو کبھی کسی اور سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہی وجہ تھی کہ امام خمینیؒ نے پورے اعتماد اور یقین سے فرمایا کہ امریکا ہمارا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا۔ امام خمینیؒ نے بھرپور جذبہ ایمانی کے ساتھ اپنی نوجوان نسل کی رہنمائی کرتے ہوئے انہیں اپنا گرویدہ بنایا اور ان کے دلوں پر حکومت کی۔ چنانچہ ایسے نوجوانوں کی تربیت کی، جو اسلام کے راستے سے کوسوں دور تھے، اسی نوجوان نسل نے اسلامی انقلاب برپا کیا اور ایران کے دفاع میں بھرپور حصہ لیا۔ حضرت امام خمینیؒ کا تعلق سادات خاندان سے تھا اور آپ کو حضرت زہراء سلام اللہ علیہا اور حضرت فاطمہ معصومہ قم سلام علیہا سے بے حد عقیدت تھی۔ آپ ؒنے ہمیشہ خواتین کے حقوق کا دفاع کیا۔ امام خمینیؒ کی نظر میں حضرت فاطمہ زہراء سلام علیہا اسلامی معاشرے کی خواتین کے لئے اسوہ کامل تھیں اور آپ ؒ ہمیشہ اس بات پر زور دیتے تھے کہ معاشرے میں خواتین کے مقام کا خیال رکھا جائے۔ وقت بہت کم ہے اور مزید آپ کے مزاحم نہیں ہونا چاہتا، ہم دوسرے مقررین سے بھی مستفید ہوں گے۔ دعاگو ہوں کہ خداوند تمام محبین اہل بیت ؑ کو بی بی معصومہ ؑقم، امام رضا علیہ السلام اور دیگر تمام معصومینؑ کی زیارت نصیب فرمائے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button