مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں شدید اختلافات

شیعہ نیوز: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اختلافات ہمیشہ خفیہ رہے ہيں لیکن تیل کی پیداوار کے سلسلے میں دونوں کے اختلافات پوری طرح سے کھل کر سامنے آ گئے ہيں ۔ سعودی عرب تیل کی پیداوار میں اضافے کا خواہاں ہے اور اس میں اسے روس کی حمایت حاصل ہے لیکن متحدہ عرب امارات اس تجویز کی سخت مخالفت کر رہا ہے اور اگر ان دونوں میں مفاہمت نہ ہوئی تو یقینی طور پر کچے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا ۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دوران اس طرح کے اختلاف کی مثال بہت کم ملتی ہے اور یہ اختلاف ، تیل برآمد کرنے والے ملکوں کو نئے بحران سے دوچار کر سکتا ہے ۔

سعودی عرب اور روس تیل کی پیداوار میں یومیہ چار لاکھ بیرل کے اضافے پر آمادہ ہيں تاہم اس تجویز پر عمل در آمد کے آغاز کے مسئلے پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اختلاف ہو گیا ہے ۔

یہ اختلاف اس وقت کھل کر سامنے آیا جب گزشتہ ہفتے اوپک پلس کے اجلاس ميں سعودی عرب اور روس کے درمیان ہونے والی مفاہمت پر متحدہ عرب امارات نے کھل کر اعتراض کیا ۔

سعودی عرب کے توانائي کے وزير امیر عبد العزیز بن سلمان نے بلومبرگ ٹی وی چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پوری تنظیم کے مقابلے میں ایک ملک کھڑا ہو گیا ہے اور یہ میرے لئے بہت افسوس ناک ہے مگر حقیقت یہی ہے ۔

انہوں نے اسی طرح العربیہ ٹی وی چینل سے ایک انٹرویو میں کہا کہ تنظيم کے تمام اراکین مشترکہ تجویز پر متفق ہیں سوائے ایک رکن کے اور اس رکن کو مفاہمت کے لئے تھوڑی سی عقل مندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔

متحدہ عرب امارت کا کہنا ہے کہ اس تجویز پر سن دو ہزار بائیس کے خاتمے تک عمل در آمد نا انصافی ہے ۔

متحدہ عرب امارات کے توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے وزير سہیل المزروعی نے تلخی بھرے بیان میں کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات انصاف کا خواہاں ہے ۔ انہوں نے اسکائي نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم نے جتنی قربانی دی ہے اور جتنا صبر کیا ہے اب اس سے زيادہ قربانی اور صبر کی ہم سے توقع رکھنا عقل مندی نہيں ہے ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سعودی عرب اور متحدہ عرب کے درمیان تیل کی پیداوار میں اضافے کے سلسلے میں اختلافات ختم نہيں ہوئے تو تیل کی عالمی قیمت میں غیر معمولی اضافہ وہ سکتا ہے ۔

ماہرین کے مطابق وائٹ ہاوس حالات کو سنبھالنے کے لئے مداخلت کر سکتا ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button