صیہونی زندانوں میں فلسطینی خواتین اسیروں کی حالت ناقابل بیان
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست کی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین کے بارے میں انتہائی تشویشناک اور لرزہ خیز معلومات سامنے آئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق صیہونی زندانوں میں قید کی گئی پچاس کے قریب فلسطینی خواتین کو بنیادی انسانی حقوق میسر نہیں اور دوران حراست انہیں طرح طرح کے پر تشدد حربوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی خواتین غیر انسانی ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔
دامون جیل میں قید خواتین کو یخ بستہ موسم میں کسی قسم کے گرم کپڑوں کی سہولت حاصل نہیں اور صیہونی جیلر بنیادی حقوق سے محرومی کو خواتین قیدیوں پر تشدد کے ایک حربے کے طور پراستعمال کررہےہیں۔
رپورٹ کے مطابق ھشارون جیل میں قید کئی خواتین کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اورانہیں دیگر سہولیات سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔
دوسری طرف فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’’دامون‘‘ جیل میں قید کم عمر فلسطینی بچوں کے وکلاء کو ان سے ملنے سے روک دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دامون جیل کی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام جیلوں میں قید کم عمر فلسطینیوں کو ان کے وکلاء سے ملنے سے روک دیا گیا ہے۔
صیہونی فوج نے دو فلسطینی لڑکوں موسیٰ حامد اور محمد دلاش کو’’عوفر‘‘ اور صلاح ریاحی کو مجد جیل سے دامون جیل میں ڈالا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی جیل حکام نے 34 اسیر فلسطینی بچوں کو عوفر سے دامون جیل منتقل کیا گیا ہے۔