شیعہ قائدین نے متنازعہ تحفظ دشمنان اہل بیت بل کو مسترد کردیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ قائدین نے متنازعہ فوجداری قوانین ترمیمی بل ۲۰۲۳ بعنوان تحفظ ناموس اہل بیتؑ و صحابہ بل ’’جو دراصل تحفظ دشمنان اہل بیت و بنو امیہ بل ہے‘‘ کو مسترد کردیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، سربراہ شیعہ علماء کونسل علامہ سید ساجد علی نقوی اور بزرگ عالم دین و مفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی نے متنازعہ بل پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے اسے یکسر مسترد کردیا ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا ہے کہ مذہب اور اسلامی مقدسات کی آڑ میں ملک کو ایک خوفناک آگ میں دھکیلا گیا ہے۔پی ڈی ایم میں موجود جماعتیں اس ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہی ہیں،ایک طرف تو صحابہ کرام کی عظمت و ناموس کو جواز بنا کر مسلکی تعصبات پر مبنی بل پاس کیا گیاجب کہ دوسری طرف مختلف مسالک کی کتب میں رسول کریم ﷺ کے والدین اور خاندان کے دیگر افراد کے ایمان پر توہین آمیز بہتان لگایا جا رہا ہے اور اہل بیت اطہارؑ کے دشمنان و قاتلین کو تقدس کا لبادہ اوڑھایا جا رہا۔
انہوں نے ہا کہ ہمارے فقہاء نے تمام مسالک کے مقدسات کی توہین کو حرام قرار دیا ہے ، لیکن اگر کوئی قانون اس لیے بنایا جا رہا ہے کہ اہلبیت اطہار علیہم السلام کے واضح دشمنوں کو مقدسات کا لبادہ اوڑھا دیا جائے تو وہ ہمارے لیے کسی بھی طور قابلِ قبول نہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں حالیہ دورہ عراق کے حوالے سے علامہ شبیر میثمی کی علامہ ساجد علی نقوی سے اہم ملاقات
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد سے ملک میں آئین پاکستان اور قرآن سنت سے متصادم اس بل کو چور دروازے سے منظور کر کے انتہا پسند تکفیریوں کو ملک میں پھر سے مسلمانوں کے قتل عام کا لائسنس دے دیا ہے۔امپورٹڈ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ اس ملک میں مشرقی پاکستان جیسے حالات پیدا کرنے کی دانستہ کوشش کر رہے ہیں،جن کے اسلاف قیام پاکستان کے مخالف تھے آج ان کے پیروکاروں نے استحکام پاکستان پر وار کیا ہے،مسلم پاکستان کو مسلکی پاکستان بنانے کی سازش کرنے والے اس ملک و قوم کے خیرخواہ نہیں،ہم اس گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوںنے مزید کہا کہ عوام ا ن ملک دشمن موقع پرست سیاست دانوں کو کبھی معاف نہیں کریں گےجن کا ہر قدم ملک کو بربادی کی طرف لے جا رہا ہے۔مذہب کے حوالے سے بل کی منظوری سے قبل تمام مسالک کو اعتماد میں نہ لینے کا مطلب ملک کو مسلکی ریاست میں تبدیل کرنا ہے۔ ناعاقبت اندیش حکمران سخت مغالطے میں ہیں۔پاکستان کا قیام اسلام کے نام پر عمل میں آیا ہے اسے مسلکی ریاست نہیں بننے دیں گے۔