اسلامی تحریکیںپاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کا کراچی دھرنے سے بڑا اعلان

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اتوار 4 اپریل کو ملک بھر میں کراچی مرکزی دھرنے کی حمایت میں علامتی دھرنے دینے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنزکے رہنماؤں علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ باقر عباس زیدی،علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ کامران عابدی،علامہ نثار قلندری ،علامہ علی انور جعفری، مولانا ڈاکٹر عقیل موسیٰ، علامہ مبشر حسن نے مزار قائد پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ شیعہ عزاداروں کو جب تک منظر عام پر نہیں لایا جاتا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم، آرمی چیف اور عدلیہ سمیت تمام مقتدر ریاستی اداروں کے دروازوں پر دستک دے کر دیکھ چکے ہیں ہمیں کہیں سے بھی سنجیدہ جواب نہیں ملا۔ اب ذمہ داران مذاکرات سے بھی کترانا شروع ہو گئے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں ملک میں لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کے لیے شروع ہونے والی ہر تحریک کی حمایت کی جائے . علامہ راجہ ناصر عباس جعفری‎

مقررین نے کہا کہ قائد اعظم کے مزار کے سامنے دھرنا دینے کا مقصد بانی پاکستان کے روبرو اپنا دکھ پیش کرنا ہے کہ جس وطن کے حصول کے لیے عظیم قائد نے طویل جدوجہد کی آج اس قائد کی اولادوں اور فکری پیروکاروں پر یہ سرزمین تنگ کی جا رہی ہے۔ہم بانی پاکستان سے یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ کیا پاکستان اس لیے معرض وجود میں آیا تھا کہ وہاں مادر وطن کے محب اور باوفا بیٹوں کو قتل کر دیا جائے یا جبری اغواء کر لیا جائے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی اور مزار قائد احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کیلئے پہلے مرحلے میں ملک بھر میں اتوار کے روز ملت جعفریہ کی تمام تنظیموں کی جانب سے بھر پور احتجاج کیا جائے گا اور ملک کے مکتلف علاقوں میں علامتی احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ،برطانیہ ،یورپ اور عرب ممالک میں موجود شیعان حیدر کرار ہم سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ہمارے دھرنے کی حمایت میں اپنے اپنے ممالک میں مظاہرے کرنے کے لیے تیار ہیں۔کراچی سے شروع ہونے والا یہ دھرنا بہت جلد ایک عالمی تحریک میں تبدیل ہو جائے گا۔ہم ملک میں کسی بھی قسم کا بحران نہیں چاہتے تھے۔رہاستی اداروں کی مسلسل ٹال مٹول نے ہمیں دھرنا دینے پر مجبور کیا۔ہم پاکستان کے درجہ اول کے شہری ہیں اور ایسے کسی ظالمانہ طرز عمل کو قطعاً تسلیم نہیں کرتے۔ہمارا مطالبہ ہر لحاظ سے آئینی و قانونی ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ آرٹیکل دس پر عمل کرتے ہوئے شیعہ مسنگ پرسنز کو عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے یا آزاد کیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button