مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج نے 2,395 قتل عام کیے ہیں

شیعہ نیوز: فلسطین کے سرکاری پریس آفس نے کہا ہے کہ نسل کشی اور نسلی تطہیر کی جنگ کے مسلسل 125 دنوں کے دوران اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف 2,395 قتل عام کیے۔

انفارمیشن آفس نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ غزہ پر جنگ کے نتیجے میں 35,000 افراد شہید اور لاپتہ ہیں جب کہ 27,840 شہداء ہسپتالوں میں لائے گئےجبکہ 67,317 زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سول ڈیفنس کے 46 کارکن شہید اور 124 صحافی  شہید ہوئے۔شہداء 12,150 شہداء بچے، 8,300 شہداء خواتین اور 340 طبی عملے کے کارکن جب کہ 7000 شہری تاحال لاپتہ ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ "غزہ کی پٹی میں تقریباً 17,000 فلسطینی بچے نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک اپنے اہل خانہ کے بغیر زندگی گذار رہے ہیں، جب کہ نسل کشی کی جنگ کے دوران 12,150 فلسطینی بچے شہید ہوئے”۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی غزہ پر ممکنہ اسرائیلی حملہ ایک حقیقی تباہی کا باعث بنے گا، وینس لینڈ

میڈیا آفس نے شمالی غزہ کی گورنری میں خوراک کی شدید کمی کے ساتھ ساتھ اناج اور جانوروں کی خوراک کی کمی کی وجہ سے قحط کے خطرات کی وارننگ دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ قابض اور اس کے اتحادیوں، خاص طور پر امریکہ کو شمالی گورنری میں 400,000 سے زیادہ شہریوں کی موت کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "شمالی غزہ خوراک، پانی اور ادویات کے عدم تحفظ کی حالت میں زندگی گزار رہا ہے، کیونکہ قابض فوج وہاں کے شہریوں کو امداد، خوراک اور رسد اور مختلف سامان کے داخلے سے روکتی ہے۔”

انہوں نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ قابض فوج نے جارحانہ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی کے گورنریوں میں 13 قبرستانوں کو بلڈوز کرکے اور حملہ کرکے 2000 سے زائد قبروں کو اکھاڑنے کا جرم کیا۔

قابض فوج نے ان قبرستانوں میں جاں بحق اور شہداء کی 300 سے زائد لاشیں چرا لیں، درجنوں لاشوں کو کچل دیا گیا۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ 20 لاکھ بے گھر لوگ اب بھی غزہ کی پٹی کے تمام گورنریوں میں سینکڑوں سرکاری اور غیر سرکاری پناہ گاہوں میں رہ رہے ہیں "اور وہ انتہائی مشکل، المناک اور تکلیف دہ زندگی گذار رہے ہیں”۔

انہوں نے مزید کہا کہ "بے گھر ہونے کے سخت حالات اور بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کے لیے مختص خدمات کی عدم موجودگی کے نتیجے میں 700,000 سے زیادہ بے گھر افراد متعدی بیماریوں سے متاثر ہو چکے ہیں”۔

غزہ پر جنگ کے دوران قابض فوج نے 3000 مکانات کو مکمل طور پر جلا دیا۔ اس کا نقصان دسیوں ملین ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ تین لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد مکانات تباہ ہوگئے۔

میڈیا آفس نے مزید کہا کہ "قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں محفوظ لوگوں کے گھروں پر 66 ہزار ٹن سے زیادہ دھماکہ خیز مواد گرایا، جس سے لاکھوں رہائشی یونٹس اور محفوظ مکانات تباہ ہو گئے”۔

بمباری میں 395 سکول، یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے، 447 مساجد اور 3 گرجا گھروں کو تباہ کر دیا اور جنگ کے دوران اس نے 83 ہسپتالوں اور صحت کے مراکز کو مکمل طور پر بند کر دیا۔

قابض افواج نے فلسطینی تاریخ اور جغرافیہ کا سروے کرنے کے مقصد سے تقریباً 200 آثار قدیمہ اور ورثے کے مقامات کو تباہ کرنے کے علاوہ 150 صحت کے اداروں کو نشانہ بنایا اور 122 ایمبولینسوں کو تباہ کردیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button