پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

جوکچھ ملک میں ہورہا ہے ویسا عالمی جنگ میں بھی نہیں ہوا، لاپتہ افراد کیس میں سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس

ملک میں شہریوں کی گمشدگی ایک سنگین مسئلہ ہے، شہریوں کی گمشدگی کے معاملے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس کے کے آغا نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ملک میں ہورہا ہے ویسا لاطینی امریکا اور عالمی جنگوں میں بھی نہیں ہوا۔

عدالت نے 2015 سے لاپتہ شہری کی عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور سیکریٹری ہیومن رائٹس کمیشن کو طلب کرلیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملک میں شہریوں کی گمشدگی ایک سنگین مسئلہ ہے، شہریوں کی گمشدگی کے معاملے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

یہ خبر بھی پڑھیں جبری گمشدگی کے شکار آخری فرد کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔علامہ احمد اقبال رضوی

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ یہ معاملہ قانونی نہیں بلکہ انسانی حقوق کا ہے، شہریوں کی گمشدگی 1973 کے آئین اوراسلامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، ہیومن رائٹس کمیشن نے لاپتہ افرادکی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے؟

عدالت نے سوال کیا کہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی وزارت نے کونسے کام کیے؟ بعد ازاں عدالت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان کو پیش ہوکر وضاحت کرنے کی ہدایت دی۔

واضح رہے کہ 2 اپریل 2021 سے شیعہ جبری گمشدگان کے اہل خانہ بانی پاکستان کے مزار کے سامنے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے دھرنا دیے بیٹھے ہیں لیکن مقتدر اداروں کی جانب سے تاحال ان کے پیاروں کی کوئی خبر نہیں دی جارہی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button