
یکساں قومی نصاب میں مشترکات کے بجائے اختلافات کی مذموم کوشش کی گئی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نےکہا ہے کہ یکساں قومی نصاب میں مشترکات کے بجائے اختلافات پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بین المذاہب امن کمیٹی سرگودھا کے زیراہتمام خوشاب میں "فروغ امن سیمینار” منعقد ہوا، جس کی صدارت شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ تھے۔ مہمانوں کا جلسہ گاہ پہنچنے پر پُرتپاک استقبال کیا گیا اور بین المذاہب امن کمیٹی کے صوبائی سربراہ صاحبزادہ شعیب رضا قادری نے مختلف مکاتب فکر کے علماء و زعماء کے ہمراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی وفد کو ہار پہنا کر جلسہ گاہ پہنچایا۔ اس موقع پر اہلسنت اور اہل تشیع کے مقامی علماء و زعماء نے اپنے خطابات میں خوشاب کے امن کو مثالی قرار دیتے ہوئے اتحاد بین المسلمین و اتحاد بین المذاہب کو وطن عزیز پاکستان کیلئے نمونہ قرار دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں نئی نسل کو تعصب کے زہر سے آلودہ کرنے والا یکساں نصاب تعلیم مسترد کرتے ہیں
اپنے صدارتی خطاب میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے خوشاب میں امن کی مثال قائم رکھنے پر مقامی علماء و زعماء کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے اور اہل اسلام کا اس بنیادی اصول پر مجتمع ہونا کہ ایک مسلمان کے ہاتھوں کسی دوسرے مسلمان کو تکلیف نہ پہنچے، درحقیقت درسِ اسلام ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشاب کی عوام داد و تحسین کے مستحق ہیں کہ وہ دین کے اس ذریں اصول کا مظہر بن کر پورے ملک کو امن، اخوت و بھائی چارے کا پیغام دے رہے ہیں، جو یقیناً کسی عبادت سے کم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اہل اسلام میں نفاق کی کوششیں دراصل وطن عزیز پاکستان کے امن کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے، لیکن پاکستان کی شیعہ سنی عوام نے قربانیاں دے کر ثابت کیا ہے کہ وہ بقا وترقی مملکت خدا داد پاکستان کی خاطر یکجا ہو کر دشمن اسلام و پاکستان کے ارادے خاک میں ملا دینگے۔ انہوں نے نصاب کے معاملے پر تمام مسلمانوں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ قومی نصاب میں مشترکات کے بجائے اختلافات پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی گئی ہے اور اس حوالے سے بھی مسلمان یکجا ہو کر ان سازشوں کو بھی ناکام بنائیں اور آپس کے اتحاد و وحدت کی فضا کو مقدور ہونے سے بھی بچائیں۔