محرم الحرام کی آمد سے قبل شہرقائد کی فٹ پاتھوں پرکالعدم سپاہ صحابہ کےچوکوں کا قیام،ریاست کی چھوٹ
ذرائع کے مطابق گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں مسجد وامام بارگاہ جامعہ سبطین او رسٹی اسکول کے سامنے فٹ پاتھ پر سیمنٹ اور بلاک سے پکا چوک تیا رکرکے کالعدم تنظیم کا جھنڈا لگا دیا گیا ہے ۔
شیعہ نیوز: محرم الحرام کی آمد سے قبل شہر قائد کراچی میں ملک دشمن دہشت گرد تنظیم کالعدم سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کی جانب سے سڑکوں کے بیچ فٹ پاتھوں اور راہ گذرپر سرکاری اراضی پر چوک بناکر پرچم لگانے کا سلسلہ تیزی سےجاری،مختلف علاقوں کی طرح گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں مسجد وامام بارگاہ جامعہ سبطین کے سامنے ایک کلو میٹر کی مسافت پر 3 چوک قائم کردیئے گئے۔ کے ایم سی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ریاستی خاموش تماشائی۔ کالعدم سپاہ صحابہ کو مکمل چھوٹ حاصل ، شیعہ مساجد وامام بارگاہوں اورمجالس عزا پر حملوں کو شدید خدشہ ،شیعیان حیدر کرارؑ خصوصاً علاقہ مکینوں کا مقتدر ادارے سے کالعدم جماعت کی اس حد سے تجاویز پر فوری نوٹس لینےاور ان چوکوں کو مسمار کرنے کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں لسبیلہ، بنارس ، پرانی سبزی منڈی، سہراب گوٹھ، ناگن چورنگی، مبینہ ٹاؤن، گلزارہجری،سچل گوٹھ اور دیگر علاقوں کے بعد اب گلشن اقبال میں بھی کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کے فرقہ پرست عناصر کی جانب سے تیزی کے ساتھ کے ایم سی کی سرکاری اراضی اور فٹ پاتھوں پر قبضہ کرکے یزید کے باپ داداکے نام پر چوک قائم کرکے پارٹی پرچم لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: تکفیریت ، نسلی تعصب اور فرقہ واریت کے مقابل آہنی دیوار شہید خرم ذکیؒ کو بچھڑے 8 برس بیت گئے
ذرائع کے مطابق گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں مسجد وامام بارگاہ جامعہ سبطین او رسٹی اسکول کے سامنے فٹ پاتھ پر سیمنٹ اور بلاک سے پکا چوک تیا رکرکے کالعدم تنظیم کا جھنڈا لگا دیا گیا ہے ۔
قبل ازیں اسی بلاک 13 ڈی میں شان پکوان کے سامنے بھی ایک چوک بنایا گیا تھا اور یٰسین آباد کا برج اترتے ہی پیج فٹ پاتھ کے ایک چوک پہلے ہی بنایا جاچکا تھا ، جامعہ سبطین کے سامنے بننے والا یہ تیسرا چوک ہے جس پر کالعدم سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کے پرچم آویزاں کیئے گئے ہیں جبکہ ان چوکوں کے نام نواسہ رسول ؐ امام حسینؑ کے قاتل یزید ملعون کے باپ دادا کے نام پر رکھے گئے ہیں۔
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جگہ جگہ انکروچمنٹ کے نام پر آپریشن کانے والا ادارہ کے ایم سی اس تجاوز پر کیوں خاموش ہے ؟؟ ریاستی قانون نافذ کرنے والے ادارے اس لاقانونیت پر کیوں تماشائی بنے ہوئے ہیں، محرم الحرام سے قبل اس طرح کے اقدامات شہر کے امن کو خراب کرنے کی منظم سازش معلوم ہوتے ہیں شیعیان حیدر کرارؑ مقتدر اداروں سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ان غیر قانونی چوکوں کو مسمار کیا جائے اور سرکاری اراضی کو وگزار کروایا جائے ۔