پاکستانی شیعہ خبریں

ریاستی اداروں کی شیعہ خطباء و ذاکرین کے خلاف منظم کریک ڈاؤن ۱۴ ذاکرین گھروں سے اغواء

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پنجاب حکومت نے اپنے پیش رو سعودی غلام شہباز شریف کی راہ پرچلتےہوئے مکتب تشیع سے تعلق رکھنے والے14سے زائد ذاکرین اہل بیت (ع) کو انکے گھروں سے اغواء کرلیا جبکہ وطن دشمن ہندوستانی را کے کارندے ملعون احمد لدھیانوی ، اورنگ زیب فاروقی ، شرابی طاھر اشرفی تاحال آزاد ہیں ۔

ریاستی اداروں کی بیلنس پالیسی، شیعہ خطباءوذاکرین کےخلاف منظم کریک ڈاؤن کا آغاز کردیاگیا۔ نامور ذاکر اہل بیت ؑ حافظ تصدق حسین، علی ناصرتلہارااور حبیب رضاحیدری کو گرفتار کرلیا گیا، سعودی نواز کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کی ایماءپر پنجاب حکومت کے شیعہ دشمن اقدامات میں تیزی۔

تفصیلات کے مطابق دختر رسولؐ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے گستاخ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی ملعون کی گرفتاری سے شروع ہونے والے تکفیری وناصبی ملاؤں اور تنظیموں کے دباؤ کے بعد پنجاب حکومت نے بیلنس پالیسی کے تحت شیعہ خطباءوذاکرین کے خلاف انتقامی کاروائیاں شروع تیز کردی ہیں۔

اطلاعات کہ مطابق رات گئے انسداد دہشت گردی پولیس ( سی ٹی ڈی ) نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں کاروائی کرتے ہیں بزرگ ذاکر اہل بیتؑ علامہ حافظ تصدیق حسین ، ذاکر نجم شیرازی ، ذاکر ناصر تلہاڑا ، ذاکر حبیب رضا حیدری سمیت مختلف ذاکرین و شخصیات کو انکے گھر سے رات گئے اغواء کرلیا جبکہ دوسری جانب مذہبی منافرت پھیلانے اور وطن عزیز میں فرقہ وارانہ فساد کی کو شیشوں میں مصروف کالعدم دہشتگرد جماعت سپاہ صحابہ ( اھلسنت و الجماعت ) کا احمد لدھیانوی ، اورنگ زیب فاروقی ، لال مسجد قبضہ گروپ کا مولومی عبد العزیز المعروف برقعہ پوش مفرور سمیت اھم شیطان اسوقت فتنوں میں مصروف ہیں ۔

واضح رہے کہ پاکستان میں آل سعود کے نمک خوار پاکستان کی امریکی وسعودی بلاک سے دوری اور چین ، ترکی، ایران اور روس سے قربت کے سبب بوکھلاہٹ کا شکارہیں اور آئے روز کوئی نا کوئی نیا فتنہ کھڑا کرکے حکومت کو کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، ان ذاکرین کی گرفتاریاں اورملک میں جاری حالیہ فرقہ وارانہ اختلافی لہر بھی اسی سازش کا حصہ ہے ۔

آخر کب تک ریاست پاکستان سعودی اور امریکی دباو میں وطن عزیز میں آگ و خون کی ھولی کھیلنے والوں کہ ھاتھوں یرغمال رہے گی ۔ ان وطن دشمنوں کا ایجنڈا صرف وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاھتے ہیں اور سی پیک (CPEC) کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button