کراچی، ایس یو سی کاقاسم سلیمانی کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر عراق میں مدافع حرم شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت اور امریکی جارحیت کے خلاف سندھ سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، اس سلسلے میں کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ شیعہ خوجہ اثناء عشری مسجد کھارادر کے باہر کیا گیا، جس میں ایس یو سی سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ شبیر حسن میثمی، علامہ جعفر سبحانی، علامہ کراروی، علامہ کامران عابدی، علامہ عابد عرفانی، حسنین مہدی سمیت ذمہ داران اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ بغداد ایئرپورٹ پر امریکی حملے میں ایرانی جنرل حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی ساتھیوں سمیت شہادت انتہائی افسوسناک اور باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کیا گیا حملہ امریکا کی کھلی جارحیت، بدمعاشی اور دہشتگردی ہے، جس کی پورے عالم اسلام کو مشترکہ طور پر مذمت کرنی چاہیئے۔
علامہ ناظر تقوی نے کہا کہ اگر امریکا کی اس دہشتگردی کی مذمت نہ کی گئی اور عالم اسلام سمیت عالمی امن و امان کی علمبردار دیگر حکومتوں نے دنیا میں جاری امریکی جارحیت کے خلاف کوئی متفقہ لائحہ طے نہ کیا، تو امریکا کسی دوسرے ملک کے ساتھ بھی ایسی ہی دہشتگردی کی جرأت کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا جیسی استعماری طاقتوں کی وجہ سے پوری دنیا کا امن خطرے میں ہے، جنہیں انسانی حقوق کی کوئی پرواہ ہے، نہ بین الاقوامی سرحدوں کا کوئی لحاظ، امریکی بدمعاشیاں حدیں پار کرچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس انتہائی داد تحسین کے مستحق ہیں کہ انہوں نے دہشتگردی کے خلاف عملی طور پر جہاد کیا، داعش جیسے فتنے کا ناصرف خاتمہ کیا، بلکہ دیگر استعماری قوتوں کی سازشوں کو بھی اپنی حکمت عملی، تدبر اور بہترین رہنمائی کے ذریعے ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ حاج قاسم سلیمانی اسلامی ممالک میں امریکی جارحیت اور دہشتگردوں کے خلاف برسربیکار عالمی شخصیت کے حامل جنرل تھے، انہوں نے عراق، شام، لبنان اور افغانستان سمیت اسلامی ممالک کا تحفظ کیا۔
صوبائی رہنما نے کہا کہ امریکا کی جانب سے بغداد پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، لہٰذا اس مسئلے میں اقوام متحدہ کو چاہیئے تھا کہ وہ امریکا کی مذمت کے ساتھ ساتھ اُس کے خلاف قرارداد منظور کراتا۔ انہوں نے کہا امریکا کے اس وحشیانہ اقدام نے پوری دنیا کے امن کو متاثر کر دیا ہے اور یہ واضح کر دیا ہے کہ پوری دنیا کے امن کو اگر خطرہ ہے، تو امریکا و اسرائیل سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور برطانیہ گذشتہ کئی دہائیوں سے اسرائیل کے مفادات کے تحٖفظ کیلئے مسلمان ممالک پر براہ راست حملے کر رہے ہیں، بغداد کا حملہ بھی اُسی دہشتگردی کا تسلسل ہے، جس حملے کے نتیجے میں اسلام کے عظیم سپہ سالار جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہندی المہندس کی شہادت ہوئی، یہ دونوں جنرل کسی خاص ملک اور خاص مسلک کے نہیں، بلکہ اسلام کے جنرل تھے، جنہوں نے اپنی بہادری، عملی جدوجہد اور اپنی حکمت عملی سے بڑی بڑی دہشتگرد طاقتوں کو شکست دیکر امریکی عزائم کو ناکام بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔