اہم پاکستانی خبریں

فلسطین کاز کی حمایت کرنا پاکستانیوں کے ڈی این اے میں شامل ہے

شیعہ نیوز: کراچی بار ایسوسی ایشن کے وکلاء بشمول محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، شاہد علی ایڈوکیٹ، شعاع النبی ایڈوکیٹ، ملک طاہر اعوان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اسرائیل مظلوم فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کر رہی ہے، مغربی حکومتیں بالخصوص امریکہ فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیں، کراچی بار ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے وکلاء جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ کی بھرپور حمایت کرتے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے وفد سے کراچی بار کمیٹی روم میں ملاقات کے دوران کیا۔

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے وفد نے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم اور سرپرست کمیٹی کے اراکین بشمول سابق رکن سندھ قومی اسمبلی اور جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما پیر ازہر علی شاہ ہمدانی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ عقیل انجم قادری، معروف مذہبی اسکالر پیر معاذ علی نظامی، مسیحی رہنما پاسٹر ڈینئیل، ہندو رہنما منوج چوہان اور سکھ رہنما مگن سنگھ کے ساتھ ڈاکٹر یامین اور دیگر نے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنماؤں نے مشترکہ طور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں جاری ظلم اور جارحیت پر خاموش نہیں رہ سکتے، عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کی درخواست مسترد کرکے ثابت کر دیا ہے کہ فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت اسرائیل ظلم اور جارحیت کا ارتکاب کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رہنماؤں کاکہنا تھا کہ فلسطین کاز کی حمایت کرنا ہر پاکستانی کے ڈی این اے میں شامل ہے کیونکہ بانیان پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے قیام پاکستان سے قبل ہی فلسطین کاز کی غیر مشروط حمایت کرکے واضح کر دیا تھا کہ پاکستان کبھی بھی فلسطینیوں کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج جو کوئی بھی پاکستان میں دو ریاستی حل کی بات کرتا ہے دراصل نظریہ پاکستان اور قائد اعظم کے نظریات سے روگردانی کر رہا ہے، تاہم قائداعظم اور علامہ اقبال کا فلسطین مؤقف ہی پاکستان کا مؤقف ہے۔ وکلاء برادری کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جاری مقدمہ میں جنوبی افریقہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کو فریق بننا چاہیئے تھا حکومت کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، اگر حکومت پاکستان فریق بنتی ہے تو ملک بھر کے وکلاء اور ماہر قانون حکومت کا ساتھ دیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button