حضور اکرم(ص) کی عظمت پر مشتمل مضمون نصاب سے نکالنے کی سفارش کرنا قابل مذمت ہے، سید مرید نقوی
شیعہ نیوز:وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر مولانا سید مرید حسین نقوی نے نصاب تعلیم سے اسلامی مفاہیم و تعلیمات نکالنے کی ون مین کمیشن کی سفارشات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت کی طرف سے انہیں مسترد کرنے کو مستحسن اقدام قرار دیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ انگریزی میں حضور اکرم (ص)کی عظمت پر مشتمل مضمون کو بھی نکالنے کی سفارش کرنا قابل مذمت تھا، جبکہ دیگر شعبہ ہائے حیات کی کسی غیر مسلم شخصیت کے بارے بھی ایسی کسی پابندی کا ذکر تک نہیں۔ مولانا مرید نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اقلیتوں کے حقوق سے کہیں زیادہ ملک کے اسلامی مسالک کے عقائد و مذہبی مقدسات کا خیال رکھے اور اس کے منافی ہر قانون کا راستہ روکے۔ مدارس، مساجد کی وقف املاک کے ایکٹ کو بھی فی الفور واپس لے۔
انہوں نے کہا کہ رسول اکرم، اہلبیت اطہار، ازواج مطہرات اور اصحاب ذی وقار کے بارے بھی عقیدت و احترام کی ترتیب کے صدیوں سے رائج ضابطوں میں کوئی تبدیلی نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سڈھل کمیشن کی جانبدارانہ سوچ سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری نصابی کتب میں مسلم یا غیر مسلم کسی سائنسدان، کھلاڑی، فنکار کا ذکر تو ہو سکتا ہے لیکن نجات دھندہء بشریت، وجہ تخلیق کائنات، خاتم الانبیاء جیسی ہستی کا نہیں۔ حالانکہ کسی اقلیت کو حضور کی عظمت سے انکار ہے اور نہ ہی یہ مضمون نفرت انگیز مواد کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔ نائب صدر وفاق المدارس نے واضح کیا کہ اسلامی معارف اور تعلیمات کو فقط اسلامیات کے مضمون تک محدود کرنا پاکستان جیسی اسلامی نظریاتی مملکت اور ریاستِ مدینہ کے دعووں کی صریح نفی ہے۔ متفق علیہ بزرگان و اسلاف کا تذکرہ اچھے مسلمان اور اچھے شہری بنانے کیلئے ضروری ہے۔