
کرم میں تکفیریوں حملہ، شہید پولیس اہلکار عاشق حسین کی نماز جنازہ ادا
پولیس اہلکار عاشق حسین کو گزشتہ روز بوشہرہ میں فائربندی کے بعد اسنائپر نے دور سے گولی کا نشانہ بنایا تھا، شہید کے دو بھائی بھی اس سے قبل دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہوچکے ہیں۔
شیعہ نیوز: ضلع کرم میں قلیل وقت کے لیے فائر بندی کے بعد حالات پھر بگڑنے لگے. امن معاہدے اور سیکیورٹی بڑھانے کے باوجود تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے فائرنگ کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ لوئر کرم کے علاقہ توت پیالہ پر مسلح افراد نے بھاری و خودکار اسلحوں سے حملہ کردیا۔ جوابی کارروائی پر مسلح افراد راکٹ، گولے، پیٹرول اور دیگر ہتھیار چھوڑ کرفرار ہوگئے۔پولیس کے مطابق بوشہر میں کل فائرنگ سے شہید ہونے والے پولیس اہلکار کا نماز جنازہ پولیس لائین میں ادا کر دی گئی۔ شہید سید عاشق حسین کو پولیس کے چاک وچوبند دستے نے سلامی پیش کی. شہید پولیس اہلکار کی آبائی گاوں نورکی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی فورسز کی کاروائی، افغان حکومت کے اعلیٰ عہدیدار کا بیٹا خوارج کیساتھ ہلاک
پولیس اہلکار سید عاشق حسین کو گزشتہ روز بوشہرہ میں فائربندی کے بعد اسنائپر نے دور سے گولی کا نشانہ بنایا تھا، شہید کے دو بھائی بھی اس سے قبل دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہوچکے ہیں, جبکہ اس حملے میں اسسٹنٹ کمشنر ریونیو سعید منان بھی زخمی ہو گئے تھے۔ ممبر صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی نے کہا ہے بار بار امن معاہدے کے خلاف ورزی سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت اپنی رٹ قائم کرکے بد امنی کے مرتکب افراد کے خلاف کاراوائی کریں. دو فیصد دہشت گردوں کا نزلہ عوام پر گرانے کےبجائے امن معاہدے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے. منظم سازش کے تحت پانچ لاکھ محصور آبادی کو مزید مشکلات میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔ سماجی رہنما یوسف لالا نے بھی چارماہ سے راستوں کی بندش کی وجہ سے عوام کی حالت زار پر تشویش ظاہر کی ہے۔