پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ضلع کرم، بگن کے مقام پر پاراچنار راشن لے جانے والے قافلے پر تکفیریوں کا حملہ

پاراچنار کے حوالے سے امن معاہدہ ہوجانے کے بعد بھی حکومت اور سکیورٹی ادارے اپنی زمہ داریاں ادا کرتے ہوئے بگن کے راستے کو دہشتگردوں سے پاک کر کے پر امن بنانے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں

شیعہ نیوز: اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز کی نگرانی میں پاراچنار کے لیے راشن لے جانے والے قافلے پر بگن کے مقام پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ، امن معاہدے کے بعد بگن کے تکفیری دہشتگردوں کا یہ تیسرا حملہ ہے جو اطلاعات  کے مطابق تاحال جاری ہے، فائرنگ کے بعد بگن کے رہائشیوں نے راشن ٹرکوں پر لدا سامان بھی لوٹ لیا جبکہ قافلے کے کئی ٹرکوں کو آگ بھی لگا دی گئی ہے، یاد رہے کہ جلنے والے ٹرکوں کے مالکان بھی اہلسنت و الجماعت سے تعلق رکھتے ہیں۔

بگن وہی علاقہ یہ جہاں 2 ماہ قبل سکیورٹی فورسز کے حصار میں جانے والے مسافر کانوائے پر فائرنگ کر کے دجنوں مسافروں کو قتل کر دیا گیا تھا جنکا تعلق پاراچنار کے اہل تشیع سے تھا، اس کے بعد تاحال بگن کے تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے بگن سے گزرنے والا زمینی راستہ پاراچنار والوں کی امداد کے لیے بند کیا ہوا ہے، جبکہ اس سے قبل بھی کمشنر کرم سمیت ایف سی کے اہلکاروں پر بھی بگن کے تکفیری دہشتگردوں نے حملہ کر کے انکو زخمی کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ضلع کرم میں بنکرز مسماری کا آغاز، خوراک کا بحران برقرار

پاراچنار کے حوالے سے امن معاہدہ ہوجانے کے بعد بھی حکومت اور سکیورٹی ادارے اپنی زمہ داریاں ادا کرتے ہوئے بگن کے راستے کو دہشتگردوں سے پاک کر کے پر امن بنانے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چند دہشتگرد ریاست سے زیادہ طاقتور ہو گئے ہیں یا ریاست انکے سامنے کمزوری کا مظاہرہ کر رہی ہے جس کے باعث پارچنار سمیت اپر کرم کے 100 سے زائد گاؤں دیہات جن میں اہلسنت اکثریت رہائش پزیر ہے، راستہ بند ہونے کے باعث غذائی قلت، ادویات کی کمی، پیٹرلیم مصنوعات کی عدم فراہمی کے باعث انتہائی کرب و ازیت کا شکار ہیں لیکن حکومت اور سکیورٹی ادارے انکی مدد کرنے کی بجائے مٹھی بھر دہشتگردوں کے آگے بے بس نظر آ رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button