تہران، کسی جگہ آگ نہیں لگی، ائیرڈیفنس سسٹم کی فائرنگ سے دھماکے ہوئے
شیعہ نیوز: تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں تاہم کسی جگہ آگ نہیں لگی ہے، ائیرڈیفنس سسٹم کی فائرنگ سے دھماکے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں ہفتے کی علی الصبح متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
ان آوازوں کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم صحافیوں کے مطابق یہ آوازیں تہران کے جنوب اور مغرب میں سنی گئیں۔
ابھی تک تہران کے آسمان پر راکٹ فائر ہونے کی کوئی آواز نہیں آئی ہے۔
امام خمینی (رہ) اور مہرآباد ہوائی ائیرپورٹس پر بھی حالات معمول پر ہیں۔
تہران ریفائنری میں بھی آگ لگنے یا دھماکے کی کوئی خبر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اگر صیہونیوں نے کوئی حماقت کی تو ایران وعدہ صادق 3 کے ذریعے تباہ کن جواب دے گا، آیت اللہ خاتمی
تہران کے مغرب سے شائع ہونے والی تصاویر بھی اس علاقے میں مکمل امن کی نشاندہی کرتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق دفاعی سسٹم سے فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ تاہم ذرائع ابلاغ میں زیر گردش بعض تصاویر ماضی کے واقعات سے مربوط ہیں۔
تہران میں المیادین کے نامہ نگار نے کہا ہے کہ صہیونی فوج نے تین فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم ایرانی دفاعی سسٹم نے مقابلہ کیا ہے۔
امام خمینی ائیرپورٹ اور مہر آباد ائیرپورٹ پر پروازیں معمول کے مطابق جاری ہیں۔
امام خمینی ائیرپورٹ کے اعلی اہلکار سعید چلندری نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہوائی اڈے پر صبح کی پروازیں معمول کے مطابق جاری ہیں۔ مخلتف لاونجز میں مسافرین کو خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔
دھماکے فضائی دفاعی نظام کی سرگرمیوں کے باعث ہیں، کسی جگہ آگ نہیں لگی نہ امدادی کاروائی کی کوئی خبر ہے۔
تہران میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ صہیونی فوج نے ایران پر حملوں کا دعوی کیا ہے تاہم تہران حکام کے مطابق دھماکے ائیر ڈیفنس سسٹم کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں ہوئے۔
صوبہ تہران کے فضائی دفاع کے تعلقات عامہ کے افسر کے اعلان کے مطابق تہران کے اردگرد سنائی دینے والی آواز کا تعلق تہران سے باہر تین مقامات پر صوبے کے فضائی دفاع کے ردعمل سے تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ معاملے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش جاری ہے۔
تہران میں فضائی دفاعی نظام فعال
کچھ دیر پہلے تہران کے مشرق میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا۔
تہران کے فضائی دفاع کے ادارے نے کہا ہے کہ تہران اور ملک کے دوسرے مقامات پر صہیونی حکومت کی شرارتوں کا جواب دیا گیا ہے۔
ادارے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی شرارتوں کے بارے میں مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
یاد رہے کہ صہیونی فوج نے ایران پر حملوں کا دعوی کیا ہے تاہم تہران حکام کی طرف سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔