شام میں دہشتگردی اخلاقی فضائل سے دوری اورجہالت و حکومت کے جمع ہونے کا نتیجہ ہے، خطیب نماز جمعہ تہران
شیعہ نیوز:نماز جمعہ تہران کے خطیب حجت الاسلام سید محمد حسن ابوترابی فرد نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون شکنی کا مرتکب ہونے والوں کو یقین رکھنا چاہئے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور افراد کو ان سے دشمنی نہیں ہے بلکہ ان کی ہدایت اور سعادت کے لئے سختی کے ساتھ پیش آتے ہیں۔ عوام کی حفاظت کی ذمہ داری ان کو اجازت نہیں دیتی ہے کہ قانون شکنی کرنے والوں کے ساتھ نرمی سے برتاو کریں۔
نماز جمعہ کے خطیب نے مزید کہا کہ قرآن اور نہج البلاغہ کی تعلیم یہ ہے کہ قدرت اور طاقت کو علم اور اخلاق سے وابستہ ہونا چاہئے۔ حکومت اور عدالت کے حسین امتزاج کو ولایت فقیہ کہتے ہیں۔ اگر حکومت اور طاقت علم، ادب، عقل اور انسانیت سے خالی ہو تو جنگ عظیم اول اور دوم کا باعث بن کر لاکھوں افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شامی صوبے حمص میں ہونے والا دہشت گردانہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے عالمی استکبار اخلاقی فضائل سے دور اور ان کی حکومت جہالت اور شیطانیت سے مخلوط ہے۔ اگر امریکہ کی حمایت نہ ہوتی تو کسی میں شام کی فضائی حدود کو خطرے میں ڈالنے کی جرائت نہیں تھی۔
حجت الاسلام ابوترابی فرد نے کہا کہ مجرم کے ساتھ بھی اگر دینی اصول اور قواعد کے خلاف سلوک کیا جائے تو اس کی شخصیت بکھر جاتی ہے اسی لئے اسلامی جمہوری ایران میں مجرموں کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جاتا ہے۔
انہوں نے نہج البلاغہ میں مولائے کائنات حضرت امیرالمومنین کے کلام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کا دم بھرنے والوں نعروں میں نہج البلاغہ میں مذکور حقوق کا ذکر تک موجود نہیں ہے۔ 1400 سال پہلے مولائے کائنات نے اپنے نمائندے مالک اشتر کو حکم دیتے ہوئے فرمایا تھا کہ لوگ یا ہمارے دینی بھائی ہیں یا ہماری طرح انسان ہیں اور تمام انسانی حقوق ان کو حاصل ہیں۔ دنیا کو فتح کرنے کے لئے یہی تفکر اور تمدن چاہئے۔
نماز جمعہ کے خطیب نے کہا کہ تمام انبیاء کی تعلیمات معاشرے کی وحدت پر مبنی تھیں۔ اسلامی وحدت اور مقاومت کے سایے میں ہی دینی اور اسلامی تشخص کو دوبارہ بحال کیا جاسکتا ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد سے آج تک تاریخ میں مسلمانوں کے درمیان اتنی وحدت نہیں دیکھی گئی تھی۔ آج دشمن کی تمام تر سازشوں کے باوجود امت مسلمہ میں اتحاد اور یگانگت نظر آتی ہے۔ ایران میں شیعہ اور اہل سنت بھائیوں کے درمیان مکمل اتحاد پایا جاتا ہے
انہوں نے کہا آج فلسطین، عراق، لبنان اور یمن جیسے ممالک میں فعال مقاومتی تنظیموں کی ایک ہی صدا ہے کہ عالمی استکبار امریکہ اور صہیونی حکومت کے مقابلے فلسطین کا دفاع کرنا ہے۔