حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کی 72 سالہ تقریبات شروع، آئمہ جمعہ و جماعت کا اجلاس
شیعہ نیوز: حوزہ علمیہ جامعة المنتظر کی 72 سالہ تقریبات کے پہلے روز اس عظیم مادر علمی سے فارغ التحصیلان آئمہ جمعہ و جماعت اور مدارس محسن ملت کے اجلاس منعقد ہوئے۔ مہتم اعلیٰ علامہ افضل حیدری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مساجد اسلامی مراکز ہیں جہاں سے لوگوں کو تربیت، دینی ضروریات کا حل اور رہنمائی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء انبیاء کے وارث ہیں، انہیں معاشرے کی ضرورت کے مطابق آسان انداز سے تبلیغ کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ علما کے اجلاس 72 سالہ تقریبات کے حوالے سے اس لیے رکھے گئے ہیں کہ ایک دوسرے کے دکھ سکھ سے آگاہ ہوں اور رئیس الجامعہ آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی کی بھی خواہش تھی کہ وہ اپنے شاگردوں کی زیارت کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا، بالخصوص پاکستان میں جامعہ سے فارغ التحصیل ہزاروں علما ہیں جو معاشرے میں اسلامی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ کوئی قومی تنظیم ہو، مسجد، مدرسہ یا خطابت کا میدان ہر صوبے میں جامعتہ المنتظر کے شاگردان موجود ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ جامعہ المنتظر کا اعزاز ہے کہ مرجع عالی قدر آیت اللہ حافظ بشیر حسین نجفی بھی اسی مادر علمی میں زیر تعلیم رہے۔ انہوں نے زور دیا کہ مساجد آباد نظر آنی چاہئیں اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ مربوط ہونا چاہیے۔ اجلاس میں مولانا مرید حسین نقوی ،مولانا شاہد حسین نقوی، مولانا حافظ کاظم رضا نقوی، مولانا حسنین موسوی، مولانا ڈاکٹر سید محمد نجفی، مولانا اقبال کامرانی اور دیگر علما نے بھی شرکت کی۔ مختلف آئمہ جمعہ و جماعت نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا مدارس اور مساجد کو بہتر نظم و ضبط سے چلانے پر توجہ دی جانی چاہیے۔ پیش نماز میں شرعی صفات ہونی چاہیئں۔ ان کا کہنا تھا کہ جامعةالمنتظر نے مجتہدین، مفسرین قرآن، خطباء پیدا کئے اور اسی جامعة المنتظر سے وہ فارغ التحصیل ہوئے ہیں۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ بینکوں میں دوسرے مکاتب فکر کی طرح شیعہ علماء کو بھی اسلامی معاشی مشیر مقرر کیا جائے۔ کیونکہ شیعہ بھی ان بینکوں میں پیسے جمع کرواتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ علماء کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے کام کرنا چاہیے۔ کل بروز اتوار حمایت از فلسطین کانفرنس میں علامہ محمد تقی نقوی، علامہ شبیر میثمی، علامہ محمد افضل حیدری، ایرانی سفیر رضا امیری مقدم، لیاقت بلوچ، اور دیگر رہنما خطاب کریں گے۔