غزہ پٹی میں فوج کو مشکل حالات کا سامنا ہے اور نہایت پیچیدہ حالات میں لڑ رہے ہیں، صہیونیوں کا اعتراف
شیعہ نیوز: صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ پٹی میں حماس کے ساتھ جنگ بہت پیچیدہ اور مشکل ہے۔
نیتن یاہو کابینہ کے وزیرخزانہ بزالل اسموتریچ نے کہا ہے کہ ہر روز اسرائیل کا دفاع کرنے والے مزید فوجیوں کی ہلاکت کی خبریں مل رہی ہیں۔
صیہونی وزیرخزانہ نے کہا کہ اس جنگ کے لئے فنڈ کا انتظام اور اس میں پیشقدمی ہماری ذمہ داری ہے۔
صیہونی فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف ہرتزی ہالیوی نے بھی اپنے ایک خطاب میں غزہ پٹی میں اپنے فوجیوں کو درپیش مشکل حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ مہینوں میں بھی ایک عرصے تک جنگ جاری رہے گی اور ہمارے پاس جنگ اور حماس کو ختم کرنے کے لئے جادو کی چھڑی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے پاس حماس کی سرنگوں کا کوئی حل نہیں ہے، سابق اسرائیلی جنرل کا اعتراف
ہالیوی نے اعتراف کیا کہ غزہ میں صیہونی فوج کو مشکل حالات کا سامنا ہے اور ہم نہایت پیچیدہ حالات میں لڑ رہے ہیں۔
صیہونی پارلیمنٹ کینسٹ کے خارجہ کمیٹی اور سیکورٹی کے سابق سربراہ عوور شلح نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کے اندر حماس کو ختم کرنے کی طاقت نہيں ہے۔
شلح نے کہا کہ اگر موجودہ فوجی کارروائیاں جنوری کے آخر تک جاری رہیں تو اس جنگ کا مقصد کہ جو حماس کو ختم کرنا اور قیدیوں کو آزاد کرانا ہے، پورا نہیں ہوگا۔
صیہونی حکومت کی ریزرو فوج کے میجرجنرل کرشون ہکوہین نے بھی تحریک حماس کی تعریف کی ہے اور اسے ایک خلاق اور اپنی مثال آپ فوج قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی سرنگوں کو ختم کرنے میں برسوں لگیں گے اور اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں اسرائیلی مارے جائیں گے۔
غزہ جنگ میں لڑنے والے صیہونی فوجی افسروں کا کہنا ہے کہ حماس کو اپنی تحریک از سر نو تشکیل دینے سے روکا نہیں جا سکتا۔