شہدائے سانحہ بری امام کا خون رائیگاں نہیں جائیگا، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ضلع اسلام آباد کے صدر علامہ بشارت حسین امامی نے کہا ہے کہ دہشتگردی ہمیں مشن ولا و عزا سے نہیں روک سکتی، شہدائے سانحہ بری امام نے فرش عزا پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے اپنے خون سے مشن حسینیت کو فروغ دیا، انکا نام تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ بری امام کی 15ویں برسی کے موقع پر پرسہ بری امام کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی اور سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ علامہ بشارت حسین امامی نے اپنے خطاب میں باور کرایا کہ 15 سال قبل 27 مئی کو دربار حضرت بری امام اسلام آباد میں دہشتگردوں کا ٹارگٹ آغا سید حامد علی شاہ موسوی تھے، جن کے پہنچنے سے پہلے ہی دھماکے کے نتیجے میں درجنوں عزادار شہید اور سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے اس موقع پر بھی ملک بھر سے آئے ہوئے عزاداروں اور ماتمیوں سے اپنے یادگار خطاب میں صبر و تحمل کی تلقین کرکے پرامن پالیسی پر قائم رہتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ شہید ہونیوالے سب عزادار میرے جگر کے ٹکڑے ہیں، دہشتگردی ہمیں راہِ حسینیت اور مشن ولاء عزاء سے ہٹا نہیں سکتی۔
علامہ امامی نے آقای موسوی کے اس دیرینہ موقف کو دہرایا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب، مسلک، ملک اور مکتب نہیں ہوتا، وہ فقط دہشت گرد ہے، جو انسانیت کے کھلے دشمن ہیں۔ انہوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ چودہ سو سال سے جاری دہشت گردی کا مقابلہ سینہ سپر ہوکر مظلومیت سے کرتے رہیں گے اور عزاداری سید الشہداء امام حسینؑ کو ہر حال میں جاری و ساری رکھیں گے، کیونکہ ہم شجاعت حیدری، استقامت حسینی اور صبر زین العابدین ؑ کے وارث ہیں۔
انہوں نے حکومت سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے اور کالعدم گروپوں کی نئے ناموں سے سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کیا۔ پرسہ بری امام کمیٹی کے سیکرٹری ذوالفقار علی راجہ نے ایک قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ عزاداری کی راہ میں حائل ہر قسم کی رکاوٹیں دور کرے۔ ایک اور قرارداد میں 21 رمضان کو ملک کے مختلف شہروں میں یوم شہادت حضرت علی ؑ کے جلوسوں میں عزاداروں کیخلاف درج کیے گئے مقدمات کی فوری واپسی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ ایک قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ 8 شوال کو ملک بھر میں برآمد ہونیوالے ملک گیر یوم انہدام جنت البقیع کے پروگراموں میں خصوصی انتظامات کرے اور ذرائع ابلاغ بھرپور کوریج دیں۔