پاکستانی شیعہ خبریں

شہری و ضلعی انتظامیہ بھی حکام بالا کی طرح انتظامات کے جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔ .

شیعہ نیوز (پاکستانی خبر رساں ادار ہ )مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ شہر قائد کی تعمیر نو کے لیے جن بڑی سیاسی جماعتوں نے مشترکہ جدوجہد کی طرف قدم بڑھایا ہے یہی جماعتیں اس شہر کی تباہی کی ذمہ دار بھی ہیں۔پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم طویل عرصہ تک صوبہ سندھ کی مقتدر طاقت بنے رہے لیکن انتظامی نا اہلی اور عوامی مسائل سے دانستہ چشم پوشی نے روشنیوں کے اس شہر کو اجاڑ کر رکھ دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم ملیرضلع کی جانب سے لگائے جانے والے عزاداری سیل کے دورہ پر کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل احسن عباس،شعیب رضوی،طاہر مرزا،کاظم عباس سمیت دیگر عہدیداران و کارکنان موجود تھے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی و میئر کراچی کی جانب سے محرم الحرام میں امام بارگاہوں کے اطراف اور جلوسوں کے گزرگاہوں پر صفائی ستھرائی و دیگر انتظامات کے دعوئے سوائے زبانی بیانات کے سواکچھ نہیں شہر قائد کے مختلف علاقے گندگی کچرے کے ڈھیر اور سوریج کے پانی سے بھرے ہوئے ہیں شہری و ضلعی انتظامیہ بھی حکام بالا کی طرح جلوسوں کے راستوں کی صفائی،اسٹریٹ لائٹس کی بحالی اور بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے جھوٹے دعوے کر رہی ہے ضلع ملیر میں مرکزی امام بارگاہ،حسنین مسجد،امامیہ امام بارگاہ،امام بارگاہ سلمان فارسی،باب الحوائج غازی ٹاون،زینبیہ امام بارگاہ سمیت دیگر امام بارگاہوں میں صفائی ستھرائی،سوریج اور سڑکوں پیوند کاری نہیں کی گئی سٹرکوں پر گڑھے عوامی مدد آپ کے تحت عزاداران خود بھر رہے ہیں دوسری جانب ضلع وسطی کے ڈپٹی کمشنر کی عدم توجہی اور لسانی جماعت کے چیئرمین ریحان ہاشمی کی اقرباء پروری کے باعث آج 3محرم ہونے کے باوجود امام بارگاہوں کے اطراف اور جلوسوں کے گزرگاہوں پر تاحال کوئی کام شروع نہیں کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر وسطی عوام کی خدمت کے بجائے افسر شاہی اور فرعونیت کا رویہ اپنائیے ہوئے ہیں۔ایسی طرح محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش گی آگاہی دی جانے کے باوجود حالیہ بارشو ں میں شہر کے مختلف اضلاع کی انتظامی حوالے سے بدترین صورتحال ہے اپنے ہی شہر میں عوام بے یاروں مددگار ہے یہ اس شہر کے ساتھ ان سیاسی جماعتوں کی بے حسی کا عملی نمونہ ہے۔وزیراعلی سندھ اور کمشنر کراچی نے اگر فوری توجہ نہ کی تو مسائل سنگین نوعیت اختیار کر جائیں گے اور عوامی اشتعال کا سبب بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کی رونقیں بحال کرنے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مختلف مذہبی، سیاسی و سماجی جماعتوں اور سینئر بیورکریٹس کو بھی مشاورتی عمل میں شریک رکھا جانا چاہیے۔کراچی کی ترقی و استحکام کیلیے بھرپور عزم کے ساتھ شفافیت اور نیک نیتی اولین شرط ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button