مشرق وسطیٰ میں جنگ کی آگ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، بوریل
شیعہ نیوز: یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل نے مشرق وسطیٰ کے تنازعات کو نظر انداز کرتے ہوئے انسانیت کو کھو دینے کے بعد دنیا کو ایک بڑی آگ سے خبردار کیا۔
بوریل نے کہا کہ "دنیا ایک بڑی آگ کے دہانے پر ہے۔ جب تک غزہ اور لبنان میں جنگ جاری رہے گی ہم ایک ایسی چنگاری کے دہانے پر رہیں گے جو ایک بڑی آگ کو بھڑکاتی ہے”۔
یورپی یونین نے ’انروا‘ پر اسرائیلی پارلیمنٹ میں زیر بحث قانون سازی پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وزیر اعظم نیتن یاہو کو حزب اللہ کے ڈرون کا خوف طاری
بوریل کا ہسپانوی ریڈیو ’رین‘ کو دیا گیا انٹرویو اس نسل کشی پر تبصرہ کے طور پر سامنے آیا ہے جس کا ارتکاب اسرائیل ایک سال سے زیادہ عرصے سے غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے۔ گذشتہ 23 ستمبر سے لبنان کے خلاف اس کی جارحیت ہے۔
یورپی عہدیدار نے نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ غزہ کی پٹی دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا کے سب سے زیادہ پرتشدد اور خطرناک انسانی بحران کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ بوریل نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اپنی انسانیت کھو چکے ہیں۔
اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یورپی یونین میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے حوالے سے کوئی مشترکہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یونین میں شامل ہر ملک کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کے حوالے سے اپنا فیصلہ ہے۔