فلسطین کی صہیونی قبضے سے آزادی، پورے خطے کی امریکی غلبے سے آزادی ہے، حسن نصراللہ
شیعہ نیوز: عرب چینل المنار نے اطلاع دی ہے کہ یہ پیغام، سربراہ حزب اللہ لبنان سید مقاومت، سید حسن نصر اللہ کی جانب سے مشہد مقدس میں منعقد ہونے والی "شہدائے مزاحمت و مدافع حرم بین الاقوامی کانفرنس” کو ارسال کیا گیا ہے۔ اس پیغام میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے تاکید کی کہ ہم سب کو یقین ہے کہ ہمارے شہداء زندہ ہیں اور انہیں ان کے رب کی جانب سے رزق دیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب، ہم ان کی عظیم کامیابیوں کے گواہ بھی ہیں اور ہم ان کے خون کے ثمرات سمیت ان کی جانب سے پیش کی جانے والی فتوحات و مقبوضہ اسلامی سرزمینوں کی آزادی کا روزانہ ہی مشاہدہ کرتے ہیں۔ سید حسن نصر اللہ نے تاکید کی کہ آج ہم، طاغوت و تسلط پسند طاقتوں کی تلوار پر فتح پانے والے خون کے سامنے کھڑے ہیں کہ جن کے عظیم شہداء نے دونوں فضیلتیں؛ یعنی فتح اور شہادت، حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں شہداء اور ان کی قربانیوں نیز ان کے اہلخانہ کہ جنہوں نے اپنے اعزہ کے فقدان پر صبر جمیل، اللہ تعالی کی مشیت کے سامنے مکمل طور پر سر تسلیم خم ہونے اور پروردگار کی جانب سے ان پیاروں کے انتخاب پر فخر کے ساتھ عمل کیا، پر فخر ہے۔ انہوں نے ملت اسلامیہ کے مجاہد سپوتوں کو مخاطب کرتے ہوئے تاکید کی کہ اے مزاحمتی محاذ کے تمام شعبوں و ممالک کے عزیز ترین و معزز ترین لوگو! ہمیں، اس وقت تک حاصل ہونے والی کامیابیوں و فتوحات کی "عظمت” سے آگاہ ہونا چاہیئے؛ وہ کامیابیاں کہ جو کئی دہائیوں کے دوران، خاص طور پر امام خمینیؒ کی قیادت میں انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے بعد حاصل ہوئی ہیں۔
سید مقاومت نے کہا کہ ہماری امت آج غزہ کی پٹی اور مقبوضہ فلسطین میں جو کچھ دے رہی ہے، وہ دسیوں ہزار شہداء و زخمی، جبری نقل مکانی، فاقہ کشی، محاصرہ اور قتل عام۔۔ مزاحمتی محاذوں کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت، خاص طور پر لبنان، یمن و عراق کی مزاحمت کی جانب سے۔۔ امت مسلمہ کی انہی کامیابیوں و فتوحات نے ہمیں اس عظیم و آخری فتح کے راستے پر ڈال دیا ہے کہ جس کا مطلب، اللہ تعالی کے اذن سے، فلسطین کی صہیونی قبضے سے آزادی اور ہمارے پورے خطے کی امریکی غلبے و تسلط سے آزادی ہے۔
سربراہ حزب اللہ لبنان نے کہا کہ یہ آخری فتح، اقدامات کے تسلسل اور انتھک جہاد کا تقاضا کرتی ہے اور یقیناً اس کے لئے مزید وقت درکار ہے۔ سید حسن نصراللہ نے تاکید کی کہ ہمیں مخلص مومنین کے ساتھ، فتح و نصرت پر مبنی اللہ تعالی کے وعدے پر گہرا اعتماد و یقین ہونا چاہیئے۔ سید مقاومت نے کہا کہ یہ فتح ہمارے اتحاد و یکجہتی کی متقاضی ہے اور ان تمام قربانیوں کے بعد؛ کسی کو بھی شک کرنا چاہیئے اور نہ ہی کمزور پڑنا چاہیئے اور نہ ہی آگے بڑھنا چھوڑنا چاہیئے!
اپنے پیغام کے آخر میں انہوں نے تاکید کی کہ ہم ہی اس خطے کے مظلوم لوگ ہیں کہ جس پر بڑے شیطان (شیطان اکبر) و صیہونیوں نے حملہ کر رکھا ہے جبکہ اس دوران ہم ایک عظیم الہی موقعے کی نعمت کے حامل ہیں کہ جو مبارک جمہوری اسلامی ایران، اس کا مقدس نظام، اس کی جانثار قوم، اس کے دانشمند، بہادر و ثابت قدم رہبر؛ امام سید علی خامنہ ای کی موجودگی ہے۔