
شہید ذیشان علی حیدر کی عظیم شہادت ملت جعفریہ کیلئے اعزاز ہے، علامہ سید علی اکبر کاظمی
شہید ذیشان علی حیدر نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خودکش حملہ آور کا مقابلہ کیا اور اس کو گامے شاہ کربلا تک رسائی نہ دی اور حملہ آور اور اسکے آقاوں کے ارادوں کا خاک میں ملا دیا، اور بھاٹی چوک میں خودکش حملہ کو ناکام بناتے ہوئے شہادت کا رُتبہ حاصل کیا۔
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلیمن پاکستان صوبہ پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے فلسفہ شہادت سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21رمضان المبارک 2010 ستمبر کو شہید ذیشان علی حیدر نے کربلا والوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے سینکڑوں عزداروں کی زندگی کی حفاظت کرتے ہوئے خودکش حملے کی سازش کا ناکام بناتے ہوئے دشمن کی ہر کوشش کو خاک میں ملا کر پیروکار علی ابن علی ابن ابی طالب علیہ اسلام ثابت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، اور قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ قیامت تک جب بھی 21 رمضان المبارک یوم شہادت مولا علی علیہ اسلام کا دن آئے گا، تب تب شہید ذیشان علی حیدر کا عظیم الشان کارنامہ بھی یاد آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے افکار کے موضوع پر تقریب کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ شہید ذیشان علی حیدر نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خودکش حملہ آور کا مقابلہ کیا اور اس کو گامے شاہ کربلا تک رسائی نہ دی اور حملہ آور اور اسکے آقاوں کے ارادوں کا خاک میں ملا دیا، اور بھاٹی چوک میں خودکش حملہ کو ناکام بناتے ہوئے شہادت کا رُتبہ حاصل کیا۔ علامہ علی اکبر کاظمی کا کہنا تھا کہ میں شہید ذیشان کے والدین کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے فلسفہ شہادت کیساتھ تربیت کی، آج ہم شہید ذیشان کی حیدر کی عظیم قربانی کو بھی سلامت پیش کرتے ہیں اور یہ شہادت نوجوان نسل کیلئے ایک روشن مثال ہے۔