اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

توہین صحابہ کے جھوٹے کیسز کے پیچھے چھپا اہم راز فاش ہوگیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)پاکستان میں حالیہ مذہبی منافرت ، شیعہ سنی اختلاف میں شدت، عزاداری پر حملوں اور توہین صحابہ کے جھوٹے کیسز کے پیچھے چھپا اہم راز فاش ہوگیا ہے۔پاکستان میں متعین سعودی سفیرنواف بن سعید المالکی کی اسلام آباد اور دیگر شہروں میں گزشتہ ایک ماہ کی غیر سفارتی نقل وحرکت اور ملاقاتیں انتہائی تشویش کا باعث بنی ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی سفیر نے پاکستان کو داخلی طور پر کمزور کرنے ، فرقہ وارانہ منافرت اور شیعہ سنی فسادات کی غرض سے مختلف مکاتب فکر کے قائدین ، علماءو اکابرین سمیت مختلف قوم پرست جماعتوں اور سرکاری وغیر سرکاری افسران سے بعض اعلانیہ اور خفیہ ملاقاتیں کی ہیں جوکہ کسی صورت ایک خودمختارریاست کے لئے قابل قبول نہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں جاسوسی کے ایک اہم اڈے یعنیٰ سعودی سفارت خانے میں متعین سفیر نواف بن سعید المالکی نے گزشتہ ایک ماہ یعنی جب سے وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے مسئلہ کشمیر پر سعودی حکمرانوں اور آئی آئی سی کو آئینہ دکھایا اس وقت سے پاکستان میں انتہائی غیر سفارتی سرگرمیوں میں مبتلا پایا گیا ہے۔ جب کےسعودی لےپالک دیوبندی ملا اور کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے سہولت کار طاہر اشرفی کو بھی خصوصی طیارے کے ذریعے ریاض بھیجنے اور واپسی پر پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دلوانے میں بھی سعودی سفیر کا مرکزی کردار رہا ہے۔ذرائع کے مطابق سعودی سفیر نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران سعودی فوجی اتحاد کے سربراہ راحیل شریف، پروفیسر ساجد میر سربراہ جماعت اہل حدیث،انس نورانی رہنماجمعیت علمائے پاکستان ،صاحبزادہ فیض الحسن سربراہ پاکستان علماء مشائخ کونسل،سینیٹر ڈاکٹر عبدل کریم بخش سیکریٹری جنرل جماعت اہل حدیث،ایمل ولی خان رہنما عوامی نیشنل پارٹی ، مولانا فضل الرحمٰن سربراہ جمعیت علمائے اسلام ،ڈاکٹر نوید عارف ڈائریکٹر ڈپلومیٹک پولیس سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ ، کالعدم سپاہ صحابہ کے سرغنہ احمد لدھیانوی ، معاویہ اعظم ،طاہر اشرفی، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید سمیت متعدد سرکاری وغیر سرکاری ملازمین اور شخصیات سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی سفیر سے ملاقات کرنے والی بیشتر شخصیات اور جماعتیں اس وقت پاکستان میں منظم اندازمیں شیعہ سنی تقسیم اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے میں مصروف عمل ہیں، پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے تحفظ بنیاد اسلام بل کے پیچھے بھی سعودی سفیر کی خفیہ آشیر باد شامل تھی ۔

واضح رہے کہ سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کی حالیہ ملاقاتیں غیر سفارتی سرگرمیوں میں شمارہوتی ہیں، وزیر اعظم پاکستان عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، چیف جسٹس گلزار احمد سعودی سفیر کی پاکستان کےخلاف حالیہ غیر قانونی سرگرمیوں کا فوری نوٹس لیکر ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کریں اور اسے ناپسندیدہ شخصیت قرار دیکر فوری ملک بدر کرنے کے احکامات جاری کیئے جائیں۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button