پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

انقلاب اسلامی ایران عالم اسلام اور انسانیت کا ترجمان ہے، علامہ ساجد نقوی

وطن عزیز پاکستان میں بھی ایک ایسے عادلانہ نظام کی ضرورت ہے جس کے تحت تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو، امن و امان کی فضاء پیدا ہو، عوام کو پرسکون زندگی نصیب ہو، لہذا پرامن انداز میں پرامن طریقے اور راستے کے ذریعے تبدیلی لائی جائے

شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران نے مختلف شعبہ ہائے حیات میں خاص کر اسلامی تہذیب و ثقافت کے فروغ اور امت مسلمہ کو سامراجی استعماری قوتوں کے مذموم عزائم سے باخبر رکھنے میں اہم کردار ادا کیا اور آج یہ جدوجہد ایک اہم ترین موڑ میں داخل ہوچکی ہے چنانچہ عالمی سامراج خائف ہوکر اسلامی دنیا کے خلاف نت نئی سازشوں میں مشغول ہے۔ انقلاب اسلامی کی 46ویں سالگرہ کی مناسبت سے اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ یہ محض عارضی اور مفاداتی انقلاب نہیں بلکہ شعوری انقلاب ہے، وقت نے ثابت کردیا ہے کہ یہ انقلاب عالم اسلام اور انسانیت کا ترجمان انقلاب ہے، جس کے لیے سینکڑوں علماء، مجتہدین، مجاہدین، اسکالرز، دانشور اور عوام نے اپنے خون، اپنی فکر، اپنے قلم، اپنی صلاحیت، اپنے عمل، اپنے سرمائے اور اپنے خاندان کی قربانیاں دے کر انقلاب اسلامی کی عمارت استوار کی۔

یہ بھی پڑھیں: انقلاب اسلامی حقیقی اسلام کی سربلندی اور مرجعیت کی فتح کے اعلان کا دن ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے قائد اور رہبر کبیر حضرت امام خمینیؒ نے انقلاب برپا کرتے وقت اسلام کے زریں اصولوں اور پیغمبر اکرمؐ کی سیرت و سنت کے درخشاں پہلوؤں سے ہر مرحلے پر رہنمائی حاصل کی، جس طرح رحمت اللعالمینؐ کے انقلاب کا سرچشمہ صرف عوام تھے اسی طرح امام خمینیؒ کے انقلاب کا سرچشمہ بھی عوام ہی تھے، یہی وجہ ہے کہ تمام سازشوں، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کرہ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات واستقامت کی بنیادیں فراہم کررہا ہے جس کی رہبری حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کررہے ہیں، وطن عزیز پاکستان میں بھی ایک ایسے عادلانہ نظام کی ضرورت ہے جس کے تحت تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو، امن و امان کی فضاء پیدا ہو، عوام کو پرسکون زندگی نصیب ہو، لہذا پرامن انداز میں پرامن طریقے اور راستے کے ذریعے تبدیلی لائی جائے اور اس کے لیے عوام اور خواص سب کے اندر اتحاد و وحدت اور یکسوئی کے ساتھ جدوجہد کرنے کا شعور پیدا کیا جائے، عالمی سامراج کے امت مسلمہ کے خلاف جاری جارحانہ اقدامات کو روکا جائے، اگر ہم زندہ اور باوقار قوم کے طور پر دنیا میں رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں اعلیٰ اہداف کے حصول کے لئے متحد ہونا پڑے گا، گروہی اور مسلکی حصاروں سے دست کش ہونا پڑے گا اور اپنے اندر جذبہ اور استقامت پیدا کرنا ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button