
اسرائیلی آرمی تاریخ کی بدترین فوج ہے، اسماعیل ھنیہ
شیعہ نیوز: فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس” کے پولیٹیکل بیورو چیف "اسماعیل ھنیہ” نے کہا کہ فلسطینی مقاومت نے طاقت کے عدم توازن کے باوجود صیہونی دشمن کی جارحیت کا تاریخی شجاعت سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقاومت نے فلسطینیوں کی جبری مہاجرت کے صیہونی منصوبے کو ناکام بنا دیا اور اب تک سات لاکھ فلسطینی، مقبوضہ علاقوں میں ثابت قدمی کے ساتھ موجود ہیں۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ استقامتی محاذ دشمن کو نکال باہر کرنے تک ملت کی قربانیوں کا امین رہے گا اور امت و عوام کے اصول پر کاربند رہے گا۔ اسماعیل هنیه نے کہا کہ صیہونی دشمن چند مہینوں سے ہمارے بہادروں کے سامنے ناکام ہو چکا ہے اور صرف بچوں و خواتین کے قتل میں کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات میں جو نرمی اور لچک دکھائی ہے وہ فلسطینیوں کے ناحق خون بہائے جانے کی وجہ سے ہے۔ ہم مذاکرات کے دوران بھی اپنی عوام کے دفاع کے لئے تیار ہیں۔
حماس کے پولیٹیکل سربراہ نے اسرائیل کی عسکریت پسندی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ رفح پر تازہ جرائم کے ارتکاب کی دھمکی صیہونی دشمن میں نازی فوج کی طرح مجرمانہ نوعیت کی عادت کو ظاہر کرتا ہے۔ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ امت، غزہ کی عوام کے خلاف خوارک کی کمی کی جنگی چال کو ناکام بنائیں۔ ساری دنیا بالخصوص عرب ممالک کو قابض دشمن کے سامنے ڈٹ جانا چاہئے اور رفح پر حملہ بند کروانا چاہئے۔ آج غزہ کی پٹی میں صیہونی رژیم کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کو 145واں روز گزر رہا ہے۔ غزہ پر کسی بھی انسانی امداد و امکانات کی عدم رسائی کے باوجود اس پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی بمباری مسلسل جاری ہے۔ اب شہداء کی تعداد تیس ہزار سے بڑھ چکی ہے۔ دوسری جانب "الزیتون” کے علاقے میں ایک مقاومتی کمانڈر نے المیادین کو بتایا کہ گزشتہ روز صیہونی فوج کو اس علاقے میں شدید نقصان اٹھانا پڑا اور وہ اپنے فوجیوں کی نقل و حرکت کے بارے میں خاصے پریشان رہے۔