
شرپسند عناصر شکارپور کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں: علامہ مقصود ڈومکی
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے شکار پور میں صدیوں سے قائم علم پاک غازی عباس علمدار علیہ السلام میں عزاداری کے سلسلہ کو جاری رکھنے، علم پاک نصب کرانے اور مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایس پی شکار پور اور ڈپٹی کمشنر اپنے وعدوں کی پاسداری کرتے ہوئے عزاداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے شیعہ علماء کونسل ضلع شکار پور کے صدر شفقت حسین جتوئی، نائب صدر سید عباس شاہ اصغریہ آرگنائزیشن کے رہنماء انعام علی آغانی، سندہ شیعہ آرگنائزیشن کے رہنماء ذاکر سعد اللہ شاہ، ایم ڈبلیو ایم رہنماء عبدالعلی کھوہارو، سید ہزار شاہ وارثان شہداء مولانا احسن عباس جعفری، جعفریہ الائنس کے رہنماء مولانا سید باقر شاہ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے ضلعی صدر علی رضا پنہوار، علامہ مہدی رضا قمی و دیگر کے ہمراہ شکار پور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ درگاہ حاجی لطیف شاہ شکار پور میں صدیوں سے علم پاک غازی عباس علمدار علیہ السلام قائم ہے۔ جبکہ گذشتہ پچاس سال سے اس درگاہ پر عزاداری اور مجلس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔
ان مجالس عزا سے ممتاز علمائے کرام علامہ سید شبیر بخاری، علامہ سید ہمت علی شاہ، علامہ عبداللہ مطہری، علامہ مہدی رضا جعفری اور دیگر خطاب کر چکے ہیں۔
اس درگاہ پر 1976 میں بھی تابوت اور عزاداری کا جلوس آتا تھا، جس کے تصویری ثبوت موجود ہیں۔ اس قدیمی علم پاک اور مجلس عزا پر اعتراض کرنے والے شرپسند عناصر شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں۔
محکمہ اوقاف کے مینجر لاڑکانہ حفیظ چنہ نے رشوت لے کر شرانگیزی پر مبنی نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ محکمہ اوقاف مینجر لاڑکانہ کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ اہل سنت ہمارے بھائی اور ہمارے سر کا تاج ہیں۔
ایک شرپسند مولوی صدیوں سے قائم علم پاک اور پچاس سال سے جاری عزاداری اور مجلس عزاء پر اعتراض کرکے شکار پور شہر کے پرامن ماحول کو متاثر کرنا چاہتا ہے، جسے ناکامی ہوگی۔ آج ملت جعفریہ کی تمام تنظیمیں متفقہ طور پر اعلان کر رہی ہیں کہ 17 صفر کے دن درگاہ حاجی لطیف شاہ پہنچ کر ہم مجلس عزا بھی کریں گے اور غازی عباس علمدار علیہ السلام کا علم پاک بھی قائم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ متنازعہ مولوی خود ہر مہینے درگاہ سے متصل مسجد میں جلسہ کرتا ہے۔ وہ کس اصول کے تحت مجلس عزا پر اعتراض کر رہا ہے۔ 19 محرم الحرام کو شرپسند ملا نے پتھر اور اینٹیں لاکر مومنین اور عزاداروں کو خوفزدہ کرنے کی مذموم کوشش کی۔ جس کی ویڈیوز موجود ہیں۔ انتظامیہ اس شرپسندی کا نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی شکار پور اور ڈپٹی کمشنر نے علم پاک نصب کرانے اور مسئلہ حل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لہٰذا وہ اپنے وعدوں کی پاسداری کرتے ہوئے عزاداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلے کے مستقل حل کے لئے ہم حکومت اور منتخب نمائندوں، ضلع چیئرمین، سابقہ ایم پی اے کی سطح پر بیٹھنے کے لئے تیار ہیں۔ مگر علم پاک، عزاداری، مجلس عزا اور ذکر امام حسین علیہ السلام سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ درگاہ کے متولی اور سجادہ نشین جیئند فقیر مہر شیعہ اثناء عشری ہیں۔ جن کے آباؤ و اجداد پانچ پشتوں سے درگاہ کے متولی چلے آرہے ہیں۔ جس کے تحریری ثبوت موجود ہیں۔ 1945 قیام پاکستان سے پہلے بھی درگاہ کے متولی یہی خاندان تھا۔