اسلامی تحریکیں

مسئلہ فلسطین کا واحد حل جہاد ہے، سربراہ انصار الله

"شیعہ نیوز: القدس یونائیٹڈ پلیٹ فارم” کے عنوان سے ایک تقریب ہوئی کہ جس کی نشریات بیک وقت "بیروت”، "صنعاء”، "بغداد”، "تہران” اور "دمشق” میں دکھائی جا رہی ہیں۔ اس تقریب سے یمنی انقلاب کے روحانی پیشوا اور "انصار الله” کے سربراہ "سید عبدالملک بدرالدین الحوثی” نے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یمن اپنی تمام تر طاقت کے ساتھ فلسطین کی مظلوم عوام کا حامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر سے لے کر بحر ہند اور مقبوضہ فلسطین کے جنوب تک یمن کے اقدامات کی تاثیر سب پر واضح ہے۔ یمن کا بااثر موقف غزہ، لبنان اور عراق میں جہادی و مقاومتی محاذ کی تکمیل کا باعث بنا۔ انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ فلسطینی عوام برطانیہ کے قبضے کے وقت سے ظلم و بربریت کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں امریکہ عملی طور پر شریک ہے۔ لیکن اس کے مقابلے میں امت مسلمہ نے کم حوصلگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے فلسطین کاز کو ماند کرنے کے حوالے سے ڈیل آف سینچری اور تعلقات بحالی کے منصوبوں میں ساتھ دینے پر عرب حکمرانوں پر تنقید کی۔

سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ مسئله فلسطین اسلام کا مہمترین مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے حقوق دبانے والی کوئی بھی کوشش سود مند ثابت نہیں ہو گی چاہے وہ دو ریاستی حل فارمولا ہو یا پھر امن معاہدے۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین کا واحد حل جہاد فی سبیل الله کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاد کے آپشن نے ہی لبنان اور غزہ میں تین جنگوں کے دوران اپنی تاثیر دکھائی۔ مسئلہ فلسطین کا حتمی انجام اسرائیل کا خاتمہ ہی ہے کہ جو فقط جہاد کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ یمن میں انقلاب کے روحانی پیشوا نے کہا کہ مسلمان جان لیں کہ اسرائیل دنیا کے تمام ممالک کا دشمن ہے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی ہم فلسطین کی حمایت میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یمن جہاد کا علمبردار ہے۔ یمن امریکی و برطانوی جارحیت کا مقابلہ کر رہا ہے۔ ہماری عوام ہرگز اسرائیل کو بحیرہ احمر، عرب اور بحر ہند سے گزرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ہم فلسطینی عوام کی حمایت سے ہاتھ نہیں اٹھائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button