تصور مہدیؑ سے دوسرے تمام ادیان پر اسلام کی برتری واضح ہو جاتی ہے، علامہ ساجد علی نقوی
شیعہ نیوز: نیمہ شعبان اور جشن ولادت حضرت امام مہدی علیہ اسلام کی مناسبت کے موقع پر اپنے پیغام میں شیعہ علما کونسل کے سربراہ اور قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ظہور کے بارے میں بہت سی روایات موجود ہیں، درحقیقت اس کا تعلق اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے ساتھ ہے، تاکہ اس نظام کے قیام کی جدوجہد اور ظلم وجور اور ناانصافی کو مٹانے کی کوششیں جاری رہنی چاہئیں اور دنیا کو عدل وانصاف سے بھرنے کا عہد پورا ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ فطری تقاضا ہے کہ جب بھی مشکلات گھیرے میں لیتی ہیں، ظلم و زیادتی کی انتہا ہوتی ہے، انسانی معاشروں میں نا انصافی، بے عدلی، تشدد اور برائیوں کا رواج ہوتا ہے تو وہ ایک مسیحا کے منتظر ہوتے ہیں کہ جو انہیں مشکلات سے نکالے، ظلم کا خاتمہ کرکے معاشرے کو تمام برائیوں سے پاک کرکے ایک پرامن، صالح اور نیکی پر مبنی معاشرہ قائم کرے، دور حاضر میں بھی اسی قسم کی مشکلات اور مسائل کا مرقع بن چکا ہے اور ہر انسان ایک مسیحا کے انتظار میں ہے یہی فکر، سوچ اور انتظار ہی دراصل نظریہ مہدیؑ کی روشن دلیل ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ امت مسلمہ کے تمام مسالک اور مکاتب فکر کو مشترکہ طور پر عدل اجتماعی کے لیے مسلسل کوشاں رہنا چاہیئے اس نوعیت کے تصور مہدیؑ سے دوسرے تمام ادیان پر اسلام کی برتری واضح ہو جاتی ہے، اس انداز کا تصور کسی دوسرے دین میں نہیں پایا جاتا، لہٰذا تمام مسلمانوں کو مل کر ظلم وجور کے خاتمے اور امام مہدیؑ کے ظہور اور قیام کے لیے میدان ہموار کرنے کی کوششیں کرنی چاہئیں، تاکہ اسلام کے غالب دین کے طور پر سامنے آنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔