
امریکی سینیٹ میں یوکرین اور اسرائیل کی فوجی امداد کا بل مسترد
ضروری ووٹوں کی تعداد پوری نہ ہونے کی بنا پر اس ایوان میں جائزہ لئے جانے کے عمل سے خارج ہو گیا۔
شیعہ نیوز: امریکی سینیٹ نے یوکرین اور غاصب صیہونی حکومت کی فوجی امداد کے بل کا جائزہ لئے جانے کو مسترد کر دیا۔
امریکی سینیٹ میں یوکرین، غاصب صیہونی حکومت اور تائیوان کی امداد کا بل، ضروری ووٹوں کی تعداد پوری نہ ہونے کی بنا پر اس ایوان میں جائزہ لئے جانے کے عمل سے خارج ہو گیا۔
امریکی سینیٹروں نے اس بل کو آگے بڑھائے جانے کے بارے میں ووٹنگ کی اور پینتالیس سینیٹروں نے بل کی حمایت میں ووٹ دیئے جبکہ اڑتالیس دیگر سینیٹروں نے مخالفت میں ووٹنگ کی ۔
امریکی سینیٹ میں ایک سو دس اعشاریہ پانچ ارب ڈالر کے اس بل کا جائزہ لئے جانے کے لئے کم سے کم ساٹھ ووٹوں کی ضرورت تھی ۔ امریکا کے ریپبلکن اور آزادانہ طور پر منتخب ہونےوالے سینیٹروں نے اس بل کی مخالفت میں ووٹنگ کی۔
یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت کا حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کے گھر کے محاصرے کا دعویٰ
سینیٹر برنی سینڈرز نے اعلان کیا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی غیر انسانی فوجی اسٹریٹیجی اور مالی فراہمی کے بارے میں پائی جانے والی تشویش کی بنا پر انھوں نے اس بل کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے۔
دوسری جانب یوکرین نے امریکی حکام سے ہونے والے مذاکرات میں ٹاڈ فضائی دفاعی سسٹم، ہورنٹ- ایف اٹھارہ جنگی طیاروں، اپاچی اور بلیک ہاوک ہیلی کاپٹروں اور ڈرون طیاروں کی فراہمی کی درخواست کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق یوکرینی حکام نے واشنگٹن سے اپنی دفاعی ضرورت کے ہتھیاروں کی ایک فہرست امریکہ کو پیش کی ہے۔
یوکرین نے اپنی اس فہرست میں اسی طرح ابرامز ٹینک، توپ خانے اور ایف سولہ اور ڈرون طیاروں نیز دور مار میزائلوں کا مطالبہ کیا ہے۔
یوکرین نے اسی کے ساتھ گلوب ماسٹر سی سترہ اور سپر ہرکول سی ایک سو تیس جٹ طیاروں کی بھی درخواست کی ہے۔
یوکرین کی جانب سے امریکہ سے یہ درخواست ایسی حالت میں کی گئی ہے کہ گروپ سات کے رہنماؤں نے کی ایف سے اظہار یکجہتی کی علامت کے طور پر بدھ کی رات یوکرین کے صدر کے ساتھ ورچوئل اجلاس میں اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ روس کے خلاف پابندیوں کو مزید سخت کیا جائے گا۔