دنیا ہو سکتی ہے تباہ؟؟سائنسدانوں خبردار کر دیا
بینو نامی سیارچہ ہر چھ برسوں میں ہماری زمین کے قریب سے گزرتا ہے لیکن سائنس دانوں کے اندازے کے مطابق 24 ستمبر 2182 میں زمین اور سیارچے کے درمیان تصادم ہوسکتا ہے۔
اگرچہ بتائی گئی تاریخ ابھی کافی دور ہے لیکن ناسا بینو کے مدار کا رخ بدلنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے اور یہ مشن آخری مرحلے میں ہے۔
امریکی ریاست میری لینڈ میں قائم ناسا کے گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر OSIRIS-Rex کے پروجیکٹ منیجر رِچ برنزکے مطابق سائنس دان سات سال کے سفر کے آخری مرحلے میں ہیں اور اس کا احساس میراتھون کے آخری چند میلوں کی مسافت کے جیسا ہے، فخر اور لطف کے ساتھ دوڑ مکمل کرنے کے لیے پُر عزم اور مقصد پر توجہ رکھے ہوئے ہیں۔
بینو تقریباً 500 میٹر طویل سیارچہ ہے اور سائز کے اعتبار سے ڈائنو سار کو صفحہ ہستی سے مٹا دینے والے سیارچے سے نصف چھوٹا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جس جگہ یہ سیارچہ ٹکرائے گا اس سے 965 کلو میٹر دور تک تباہی پھیلائے گا۔ تاہم، یہ اتنا بڑا نہیں ہوگا کہ عالمی سطح پر معدومیت کا سبب بنے گا۔