ابوحسین سکول میں مجاہدین کی موجودگی کا صہیونی دعویٰ جھوٹ ہے، حماس
شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں ابو حسین سکول کو مزاحمتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سےمتعلق "دہشت گرد” صہیونی فوج کے دعوے محض ایک منظم جھوٹ ہے جو دشمن کی جانب سے بے گناہ بے گھر افراد کے خلاف اپنے جرم اور ہولوکاسٹ کو جواز فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
قابض صہیونی فوج نے جمعرات کی دوپہرجبالیہ کیمپ کے ابو حسین سکول میں ایک ہولناک قتل عام کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 28فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ شہدا اور زخمیوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : دشمن کی ہر طرح کی جارحیت پر ہمارا ردعمل انتہائی سخت ہوگا، ایڈمیرل شہرام ایرانی
جمعرات کو ایک بیان میں حماس نے ابو حسین سکول کے قتل عام کو "نسل کشی کا جرم قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی۔ حماس نے کہا کہ دشمن کو اس قتل عام کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ شمالی غزہ کی پٹی کو ہولوکاسٹ، نسل کشی اور پوری دنیا کی نظر میں منظم طریقے سے نقل مکانی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ غزہ میں جاری قتل عام عالمی نظام کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔
حماس نے عرب ملکوں، عالم اسلام ، عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے غزہ کی پٹی میں نازی دشمن کی جانب سے جاری نسل کشی کے جرم کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔