مشرق وسطی

یونیورسٹی طلباء پر تشدد، ایران کی 14 امریکی شخصیات پر پابندی

شیعہ نیوز: ایرانی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور صہیونی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے طلباء پر تشدد پر امریکی شخصیات پر پابندی عائد کردی ہے۔

رپورٹ کےمطابق ایرانی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے 14 امریکی شخصیات کے خلاف پابندی عائد کردی ہے۔

غزہ میں فلسطینی عوام پر صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے امریکی یونیورسٹی طلباء کے خلاف امریکی حکام نے پرتشدد کاروائی کی تھی۔ ایرانی وزارت خارجہ نے پرامن احتجاج کو دبانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث امریکی شخصیات پر پابندی عائد کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان صیہونیوں کے لئے ایسا جہنم ہوگا جہاں سے نکلنا نا ممکن، باقری

پابندی کی زد میں آنے والے افراد کی تفصیلات درج ذیل ہیں؛

ولئیم بلی ہیچنز، کمشنر آف ڈیپارٹمنٹ آف پبلک سیفٹی، جارجیا

ایڈی گریئر، کمانڈنگ آفیسر فیلڈ آپریشن، جارجیا

لنڈا جے سٹمپ، چیف آف یونیورسٹی آف فلوریڈا پولیس ڈیپارٹمنٹ

پامیلا اے سمتھ، چیف آف میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ آف ڈسٹرکٹ آف کولمبیا

جیفری کیرول، ایگزیکٹیو اسسٹنٹ چیف میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ

کارل جیکبسن، چیف آف نیو ہیون پولیس ڈیپارٹمنٹ

شین سٹریپی، اسسٹنٹ چیف آف یونیورسٹی آف ٹیکساس پولیس ڈیپارٹمنٹ

مائیکل کاکس، کمشنر آف بوسٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ

سکاٹ ڈننگ، چیف آف انڈیانا یونیورسٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ سینٹرل ڈویژن

مائیکل تھامسن، ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی پولیس چیف،

جان بروکی، چیف آف پولیس ڈیپارٹمنٹ سٹیٹ لونگ بیچ

اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی تنظیمیں اور ادارے متعلقہ حکام کے منظور کردہ ضوابط کے مطابق مذکورہ پابندیوں کے موثر نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button