مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں دو فلسطینی نوجوان شہید

شیعہ نیوز: اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر اپنی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مغربی کنارے کے دو شہروں رام اللہ اور الخلیل میں دو نہتے فلسطینی نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کر دیا۔ یہ دونوں واقعات الگ الگ مقامات پر پیش آئے، جو اس بات کی واضح علامت ہیں کہ قابض اسرائیلی فوج نے پورے مغربی کنارے کو موت کا میدان بنا رکھا ہے اور فلسطینی عوام کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق جنوبی الخلیل کے قصبے یطا سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ نوجوان ’امجد نصار عواد حوشیہ‘ جو شمالی بیت المقدس کے علاقے کفر عقب میں مقیم تھے، قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔ انہیں اُس وقت گولی ماری گئی جب قابض فوج نے رام اللہ کے وسطی علاقے پر دھاوا بولا۔

یہ بھی پڑھیں : سندھ پولیس کی عزاداری امام حسینؑ کے خلاف سازش برداشت نہیں کی جائے گی، علامہ مبشر حسن

عینی شاہدین کے مطابق، آج صبح سویرے قابض اسرائیلی فوج نے رام اللہ شہر کے وسط میں واقع المنار چوک پر دھاوا بولا، جس کے دوران فلسطینی نوجوانوں اور قابض فوجیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

اسی دوران قابض اسرائیلی فوج نے رام اللہ کے رکب اسٹریٹ اور عین مصباح محلے کے کئی گھروں پر چڑھائی کی، جنہیں نہ صرف توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا بلکہ گھروں کی تلاشی کے بہانے فلسطینی نوجوانوں سے میدان میں ہی تفتیش بھی کی گئی، جو بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ایک اور دل دہلا دینے والے واقعے میں، جنوبی الخلیل کے قصبے الرماضین سے تعلق رکھنے والے نوجوان’سامر بسام الزغارنہ‘ قابض اسرائیلی فوج کی گولی کا نشانہ بنے اور موقع پر ہی شہید ہو گئے۔ انہیں یہ گولی اس وقت ماری گئی جب وہ الظاہرية میتار کراسنگ کے قریب موجود تھے، جو کہ اس دیوار کے قریب واقع ہے جسے قابض اسرائیل نے نسل پرستانہ بنیادوں پر مغربی کنارے کو تقسیم کرنے کے لیے تعمیر کیا ہے۔

بعدازاں، قابض اسرائیلی انتظامیہ نے شہید سامر کا جسد خاکی فلسطینی طبی عملے کے حوالے کیا، جسے الخلیل کے دورا گورنمنٹ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ادھر بیت لحم میں بھی قابض اسرائیلی فوج نے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کا سلسلہ جاری رکھا۔ ایک 43 سالہ شہری ’کفاح ابراہیم خلیل‘ اس وقت زخمی ہو گئے جب وہ بیت لحم کے مشرقی علاقے عش غراب کی گزرگاہ سے گزر رہے تھے۔ انہیں قابض فوج نے دانستہ طور پر فائرنگ کر کے پاؤں میں زخمی کیا اور بعد ازاں طبی امداد کے لیے منتقل کیا گیا۔

مزید برآں، بیت لحم کے جنوبی قصبے الخضر میں بھی قابض اسرائیلی فوج نے گھر گھر چھاپے مارے، شہریوں کو ہراساں کیا، ان کے گھروں کا سامان تہس نہس کیا اور حمد علی المصری اور محمد مسید صلاح کو حراست میں لے لیا۔ اس دوران سلیمان جمیل دعدوع کے گھر پر بھی دھاوا بولا گیا اور اسے مکمل طور پر تہہ و بالا کر دیا گیا۔

یہ تمام مظالم ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب غزہ میں بھی قابض اسرائیل کی جانب سے بدترین نسل کشی جاری ہے۔ مغربی کنارے، بیت المقدس اور دیگر فلسطینی علاقوں میں قابض فوج اور صیہونی آبادکاروں کے حملے خطرناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، اب تک مغربی کنارے میں کم از کم 988 فلسطینی شہید اور 7 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button