مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

امریکی جارحیت عراق کے اقتدار اعلی اور سلامتی کی کھلی خلاف ورزی ہے، عراقی صدر

شیعہ نیوز: عراقی صدر اور وزیراعظم نے الگ الگ بیان میں، بغداد میں حشد الشعبی کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کی مذمت کی ہے۔

عراقی صدر عبداللطیف رشید نے ایک بیان میں، بغداد میں ہونے والی فوجی جارحیت کی مذمت کی ہے کہ جس میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جارحیت عراق کے اقتدار اعلی اور سلامتی کی کھلی خلاف ورزی ہے، یہ جارحیت عراق کی خودمختاری اور سلامتی نیز بین الاقوامی اتحاد کے ساتھ عراق کے تعلقات کی صریح خلاف ورزی ہے اور اس فریم ورک کی بھی خلاف ورزی ہے جس کی بنیاد پر یہ اتحاد عراقی سیکورٹی فورسز کو مدد اور مشورے فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حماس رہنما العاروری کے قتل کا جواب یقینی طور پر دیا جائے گا، سید حسن نصراللہ

عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ عراقی مسلح افواج، عراق کے ایک ایسے سیکورٹی ادارے پر اس بلا جواز حملے کا ذمہ دار بین الاقوامی اتحادی افواج کو قرار دے رہی ہے کہ جو مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کی طرف سے دیے گئے اختیار کی بنیاد پر کام کرتا ہے، اور اس طرح کی کارروائیاں، عراق کی مسلح افواج اور بین الاقوامی اتحاد کے درمیان تمام مفاہمت کے خاتمے پر منتج ہوگی۔

عراقی پارلیمنٹ کی سلامتی اور دفاعی کمیٹی نے بھی بغداد میں حشد الشعبی کے ہیڈکوارٹر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے، حالیہ حملے کے نتائج پرغور کرنے اور عراقی عوام کی جانوں کے تحفظ اور ملک کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے سے بچانے کے لیے پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس تشکیل دیئےجانے کی درخواست کی ہے۔

عراق کی النجبا تحریک نے اعلان کیا ہے کہ عراق کی وزارت داخلہ کی عمارت کے احاطے میں حشد الشعبی تنظیم کے ہیڈ کوارٹر کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں اس گروہ کے ایک کمانڈر ابو تقوی السعیدی اور ان کے نائب شہید ہوگئے۔

چندگھنٹوں کے بعد امریکی وزارت جنگ پنٹاگون نے اعلان کیا کہ امریکہ نے بغداد میں حشدالشعبی کے ہیڈکوارٹر پر فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

عراق کی مختلف شخصیات اور سیاسی گروہوں نے اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button