
پاکستان کی یو این او میں اسرائیل مخالف تجویز کو امریکا نے کمزور کیا
امریکی کانگریس کے دو سربراہان کیجانب سے 31 مارچ کو بھیجی گئے ایک خط میں ایچ آر سی کے رکن ممالک کو خبردار کیا گیا کہ "اگر انہوں نے اسرائیل کیخلاف مخصوص میکانزم کی حمایت کی تو انہیں بھی وہی نتائج بھگتنا ہونگے، جو آئی سی سی کو اسرائیلی وزیرِاعظم کے وارنٹ پر بھگتنا پڑے۔"
شیعہ نیوز: پاکستان کی یو این میں اسرائیل مخالف تجویز کو امریکا نے کمزور کیا، امریکی کانگریس کے دو سربراہوں کی جانب سے ایچ آر سی کے رکن ممالک کو حمایت پر آئی سی سی جیسے نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی، 7 سفارتکاروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے علیحدگی کا اعلان تو دو ماہ قبل کر دیا تھا، لیکن امریکا اب بھی کونسل کے کام پر اثر انداز ہو رہا ہے، جس کا شکار پاکستان کی حالیہ اسرائیل مخالف تجویز بھی ہوئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ امریکا نے 47 ممبران پر مشتمل چھ ہفتے پر محیط سیشن میں تو غیر حاضری رکھی، تاہم اس کے دباؤ اور سفارت کاری کا اثر معاملات پر پڑا۔ ذرائع کے مطابق امریکا نے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ ایک سخت تجویز کو کمزور کرنے پر توجہ مرکوز کر دی، جس میں اسرائیل کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کارروائیوں کی تحقیقات کے لئے اقوامِ متحدہ کا ایک خود مختار، غیر جانبدار اور آزاد میکانزم (IIIM) بنانے کا کہا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ حکومت کیخلاف امریکا سمیت مختلف ممالک میں احتجاج، پالیسیاں واپس لینے کا مطالبہ
فلسطینی علاقوں کے حوالے سے کونسل نے ایک انکوائری کمیشن پہلے سے قائم کر رکھا ہے، لیکن پاکستان کی تجویز کے تحت اضافی اختیارات کے ساتھ بین الاقوامی عدالتوں میں ممکنہ استعمال کے لیے شواہد اکٹھے کرنے کے ساتھ اضافی تحقیقات کا آغاز ہوسکتا تھا۔
کونسل، جس کا مشن دنیا بھر میں انسانی حقوق کو فروغ دینا اور ان کا تحفظ کرنا ہے، نے پاکستان کی تجویز کا جو ورژن بدھ کو منظور کیا، اس میں آئی آئی آئی ایم کی تشکیل شامل نہیں تھی۔ امریکی کانگریس کے دو سربراہان کی جانب سے 31 مارچ کو بھیجی گئے ایک خط میں ایچ آر سی کے رکن ممالک کو خبردار کیا گیا کہ "اگر انہوں نے اسرائیل کے خلاف مخصوص میکانزم کی حمایت کی تو انہیں بھی وہی نتائج بھگتنا ہوں گے، جو آئی سی سی کو اسرائیلی وزیرِاعظم کے وارنٹ پر بھگتنا پڑے۔”