پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

کنواری لڑکی ولی کی اجازت کے بغیر شادی نہیں کر سکتی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ کنواری لڑکی ولی کی اجازت کے بغیر شادی نہیں کر سکتی۔ لڑکی اپنے ولی کی اجازت کی پابند ہے جو کہ اس کا باپ اور دادا ہے۔ اس کے علاوہ کوئی تیسرا شخص شرعی ولی کی حیثیت نہیں رکھتا۔ البتہ عورت کے بیوہ یا طلاق یافتہ ہونے کی صورت میں شادی کا فیصلہ وہ خود کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام میں جبری شادی کا کوئی تصور نہیں، لڑکی کے ولی کو بھی اس کی رضامندی سے شادی کرنی چاہیے۔ شادی زبردستی مسلط نہیں کی جا سکتی۔ لڑکی کی رضا مندی شامل نہ ہو تو نکاح نہیں ہو سکتا۔ زبردستی کے نکاح کی کوئی شرعی حیثیت نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ مرید نقوی نے کہا کہ باپ اور دادا دونوں کے مرحوم ہونے کی صورت میں کنواری لڑکی کو اپنے قریبی بزرگوں کی مشاورت سے شادی کرنی چاہیے۔

یہ خبر بھی پڑھیں مقبوضہ کشمیر، تنظیم المکاتب کی سالانہ دینی و تعلیمی کانفرنس کا انعقاد

ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے شریعت محمدی میں انسانوں کیلئے آسانیاں پیدا کی ہیں، تاکہ معاشرہ پُرامن اور خاندانی عزت و وقار برقرار رہے۔ آج کل معاشرے کو جو بھی خاندانی مسائل درپیش ہیں، اس کی وجوہات اسلام سے دوری اور شرعی مسائل سے ناواقفیت ہے۔ عوام کو چاہیے کہ قرآن مجید کی روشنی میں علماء اور مجتہدین سے رہنمائی حاصل کریں تو کافی مسائل حل ہو جائیں گے۔

علامہ مرید نقوی نے کہا کہ والدین کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیمات قرآن و اہلبیتؑ کو گھروں میں رواج دیں، ماحول اسلامی بنائیں تاکہ بچے بے راہروی کا شکار نہ ہوں۔ والدین قرآن و سنت اور سیرت معصومین ؑسے اپنی اولاد کو آگاہ کریں تو خاندانی مسائل میں شرمندگی نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا استعمال کرنیوالے بچوں پر والدین کی کڑی نظر انہیں بے راہ روی سے بچا سکتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button