پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

وسیم رضوی آج کا ملعون سلمان رشدی ہے، علامہ امین شہیدی

شیعہ نیوز: امتِ واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے متنازعہ شہرت کے حامل فلم ڈائریکٹر وسیم رضوی کی قرآن کریم کی 26 آیات کے حوالہ سے مقامی عدالت میں رٹ دائر کرنے پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ایجنسیز کے پےرول پر کام کرنے والے ایک بدبو دار اور سیاہ ماضی کے حامل بھارتی شہری مرتد وسیم رضوی نے ایک اور قبیح جسارت کا ارتکاب کیا ہے۔ اس شخص نے قرآن کریم کی سچائی اور حقانیت کے خلاف سپریم کورٹ میں رٹ دائر کرکے 26 آیتوں کو قرآن کریم سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے، جو اِس مرتد کے بقول اللہ کی آیات نہیں اور ان آیات سے دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے۔ مکتبِ تشیع نے اس خباثت کے مقابلے میں بیداری، آگاہی اور شعور کا بھرپور مظاہرہ کیا اور اس معاملہ پر پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا بھر کے تمام شیعہ علماء اور دانشور اکابر کے یکساں موقف اور بیانیہ نے اُس ہندو صیہونی گٹھ جوڑ اور سازش کو ناکام بنا دیا ہے، جس کی کامیابی کا خواب اسلام دشمن طاقتیں دیکھ رہی تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وسیم رضوی کے باطل عقیدے اور اللہ کے کلام کی تردید کو ہر شیعہ فقیہ، مجتہد اور عالم، کُفر قرار دیتا ہے اور اسلام سے کھلی دشمنی سمجھتا ہے۔ اسلام کے چہرہ کو مسخ کرنے کے لئے جو کردار اِس سے پہلے سلمان رشدی ملعون اور تسلیمہ نسرین ملعونہ نے ادا کیا، وہی کردار آج وسیم رضوی ملعون ادا کر رہا ہے اور ان سب ملعونوں کی پشت پر وہی طاقتیں کارفرما ہیں، جو پوری دنیا میں اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ کر اللہ کے دین کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتی ہیں۔ وسیم رضوی آج کا سلمان رشدی ہے۔ جس طرح سلمان رشدی مسلمان نہیں تھا، اسی طرح وسیم رضوی اسلام سے خارج ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ بھارت میں اس مرتد کے اہلِ خانہ نے بھی اس سے اظہارِ براٴت کیا ہے اور لکھنؤ کی شیعہ مسلمان برادری نے بھی اس شخص کی پہلے سے معین کردہ قبر کی جگہ کو منہدم کرکے اس سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔

یہ اللہ کی رحمت ہے کہ وہ شیطان کی سازش سے بھی اپنے مومن بندوں کو خیر فراہم فرما دیتا ہے، آج کے حالات میں اس سے بڑھ کر کیا خیر ہوگی کہ شیعہ سنی آپسی اتحاد اور آپس میں ایک اُمتِ مسلمہ بنے رہنے کے احساس سے قریب ہوئے ہیں۔ بحمد اللہ پوری دنیا میں پھیلے ہوئے مکتبِ تشیع کے تمام اکابر اور شیعہ برادری، قرآن ِکریم کے خلاف اس نجس اقدام پر وسیم رضوی کے خلاف متحد ہیں۔ لکھنؤ میں تحفظِ قرآن مجید کے نام سے ایک عظیم اجتماع بھی منعقد ہوا ہے، جس میں شیعہ سنی دونوں مکاتب ِفکر کے علمائے کرام نے دو مومن بھائیوں کی طرح جمع ہوکر اِس فتنہ کے خلاف بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ یہ بھی ان مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کی رحمت کا مظہر ہے۔ پاکستان میں بسنے والے تمام شیعہ مسلمان بھی وسیم رضوی کے اس کافرانہ عمل سے براٴت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہماری گزارش ہے کہ تمام مسلمان اپنی صفوں میں بھائی چارے، محبت اور وحدت کی فضا قائم رکھیں، کیونکہ ہم اتحاد اور یکجہتی کے ذریعے سے ہی ایسے یہودی و ہندوانہ فساد اور سازش کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button